بدھ, فروری 5, 2025
اشتہار

جسٹس منصورعلی شاہ کا چیف جسٹس کو خط ، 26 ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پر فل کورٹ بنانے کا مطالبہ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : سپریم کورٹ کے سینئرترین جج جسٹس منصورعلی شاہ نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط میں 26 ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پرفل کورٹ بنانے کا مطالبہ کردیا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے سینئرترین جج جسٹس منصورعلی شاہ نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھا ، جس میں 6دسمبر کوشیڈول جوڈیشل کمیشن اجلاس ملتوی کرنےکی استدعا کردی۔

جسٹس منصور نے 26 ویں آئینی ترمیم کی درخواستوں پرسماعت کیلئے خط تحریر کیا، خط میں لکھا چیف جسٹس آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پرسماعت کیلئےفل کورٹ تشکیل دیں اور رجسٹرارسپریم کورٹ کودرخواستیں سماعت کیلئےلگانے کا حکم دیں۔

خط میں جوڈیشل کمیشن اجلاس مؤخر کرنے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا گیا کہ آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں کا فیصلہ ہونےتک جوڈیشل کمیشن کا اجلاس موخر کیا جائے۔

سپریم کورٹ کے سینئرترین جج کا کہنا تھا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے تحت جوڈیشل کمیشن کی تشکیل نو کی گئی تھی، ترمیم کے خلاف دو درجن سے زائد درخواستیں زیر التوا ہیں۔

جسٹس منصور نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستیں منظور بھی ہو سکتی ہیں اور مسترد بھی، آئینی ترمیم کیخلاف درخواست منظور ہوتی ہیں تو جوڈیشل کمیشن کے فیصلوں کی وقعت ختم ہو جائے گی ، ایسی صورتحال ادارے اور ممبران کے لیے شرمندگی کا باعث بنے گی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں