ہفتہ, جولائی 5, 2025
اشتہار

اسلام آباد سے کوئی اغوا ہوا تو سیکریٹری داخلہ اور آئی جی کے خلاف مقدمہ ہوگا، جسٹس محسن اختر کیانی کی تنبیہ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے تنبیہ کی ہے کہ اسلام آباد سے کوئی اغوا ہوا تو سیکریٹری داخلہ اور آئی جی کے خلاف مقدمہ ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں بلوچ طلباء کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی۔

شیر افضل مروت عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ کل میرے گھر چھاپہ مارا گیا۔ میرے ملازم کو پکڑ کر لے گئے ہیں۔

جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہا کہ شیر افضل مروت کے گھر رات تین بجے کیوں گئے، میں بتا دیتا ہوں یہ کہیں گے کہ ہم گئے ہی نہیں تو شیر افضل مروت نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد دس دن کے لیے جیل جائیں ٹھیک ہوجائے گا۔

جسٹس محسن اختر کیانی کا کہنا تھا کہ یہ لکی مروت نہیں، اسلام آباد کی بات کر رہے ہیں، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد ایم پی او آرڈرز کو غلط استعمال کرتے رہے، اب عدالتی فیصلے کے بعد وہ توہین عدالت کیس کا سامنا کر رہے ہیں۔ یہ ایم این اے اور وکیل ہیں، ان کے ساتھ اسلام آباد میں یہ ہو رہا ہے، اگر اسٹیٹ کے ادارے یہ کریں گے تو چوروں اور ڈاکووں سے شہریوں کی حفاظت کون کرے گا۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے سیکرٹری داخلہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سیکرٹری داخلہ آپ دیکھ لیں کسی دن اپنے گھر آنے والے کو گولی مارے گا، آپ ڈریں اس وقت سے جب قانون نافذ کرنے والے اداروں کیخلاف کوئی اٹھ کھڑا ہو۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کا کہنا تھا کہ اسلام آباد سے کوئی بھی بندہ اغوا ہوا تو آئی جی اسلام آباد اور سیکرٹری داخلہ کیخلاف مقدمہ درج ہوگا، سارے دنیا دیکھ رہی ہے، یہاں مختلف سفارتخانے ہیں، وہ دیکھ رہے ہوں گے کہ وہ کیسے دارالحکومت میں رہتے ہیں، بغیر وارنٹ کے لوگو کے گھروں میں داخل ہوتے ہیں، پرائم منسٹر ہوتے تو دیکھتے کہ یہاں کس طرح کام ہو رہے ہیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ یونیفارم کی عزت کو بحال کرانے کی ضرورت ہے، بعد ازاں کیس کی سماعت 28 فروری تک ملتوی کر دی گئی۔

اہم ترین

مزید خبریں