اتوار, دسمبر 22, 2024
اشتہار

ملک کا نظام شاید آڈیو اور ویڈیو کلپس پر ہی چل رہا تھا‘ جسٹس (ر) شاہد جمیل

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور ہائی کورٹ کے مستعفی ہونے والے جج جسٹس (ر) شاہد جمیل نے کہا ہے کہ ملک کا نظام شاید آڈیو اور ویڈیو کلپس پر ہی چل رہا تھا۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں مستعفی جج نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اہم انکشافات کیے۔

انہوں نے کہا کہ میں جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس مظاہر نقوی سے پہلے استعفیٰ دینا چاہتا تھا، دو تین ماہ پہلے سےاستعفیٰ دینے کا سوچ رہا تھا، مجھ پرکوئی بیرونی دباؤ نہیں تھا، سسٹم بہت چوک ہوگیا تھا۔

- Advertisement -

جسٹس(ر)شاہدجمیل نے کہا کہ جس طرح ہائیکورٹ چلایا جارہا تھا میرے بچے بھی سوال کرتے تھے، جو سوالات ہوتے تھے ان کی وضاحت نہیں دے سکتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کا نظام شاید آڈیو کلپس اور ویڈیوز پرہی چل رہا تھا، میرے سامنے حکومت کے بہت کیس تھے کوشش ہوتی تھی کہ میں نہ سنوں، ہوسکتا ہے نام اس لیے ڈالے گئے ہوں کہ اگلا کلپ آپ کے خلاف بھی آسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے نازک موڑ سے متعلق سے ہاورڈ میں آرٹیکل لکھے جارہےہیں، یہ درست ہے کہ فیملی کےذریعے اپروچ کیا جاتا ہے، ایک شوگر کنگ نے والدہ کے ذریعے مجھے اپروچ کرنے کی کوشش کی۔

اسٹیبلشمنٹ نے دوبار مجھ سے بالواسطہ رابطہ کیا، ایک کیس میں ریمارکس دیے تو میرے پیچھے گاڑی لگ گئی تھی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں