جسٹس (ر) شوکت عزیز صدیقی کو نیشنل انڈسٹریل ریلیشن کمیشن کا چیئرمین تعینات کر دیا گیا۔
شوکت صدیقی کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن آج وفاقی کابینہ اجلاس کی منظوری کے بعد جاری کیا گیا ہے۔ وکیل مصباح اللہ خان اور وکیل حمادحسن رندھاوا کو ممبر این آئی آر سی تعینات کیا گیا ہے۔
شوکت عزیزصدیقی سمیت تینوں تعیناتیاں 3،3 سال کیلئے کی گئی ہیں۔
رواں سال مئی میں صدر مملکت آصف زرداری نے جسٹس شوکت عزیزصدیقی کی برطرفی کا حکم واپس لیتے ہوئے ریٹائرمنٹ کا حکم جاری کیا تھا۔
وزارت قانون نے جسٹس شوکت عزیز کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ جسٹس شوکت عزیز کی برطرفی کانوٹیفکیشن منسوخ تصور ہوگا۔
یاد رہے رواں ماہ کے آغاز میں صدر مملکت آصف علی زرداری نے جسٹس شوکت عزیز کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی منظوری دی تھی۔
نوٹیفکیشن کی منظوری سپریم کورٹ کے 22 مارچ کے فیصلے کی روشنی میں دی ، نوٹیفکیشن کا اطلاق جسٹس شوکت عزیز کی ریٹائرمنٹ کی عمر پوری ہونے کی تاریخ 30 جون 2021 سے ہوگا۔
واضح رہے جسٹس شوکت عزیز کو ادارے کیخلاف الزام پر ملازمت سےبرطرف کیاگیا تھا، جس کے بعد سپریم کورٹ نے جسٹس شوکت عزیز کی نظرثانی درخواست منظور کرکے برطرفی کالعدم قرار دی تھی۔
سپریم کورٹ کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا تھا کہ سپریم جوڈیشل کونسل کی جانب سے شوکت عزیز کی برطرفی کو غیر قانونی قرار دیا جاتا ہے جب کہ 11 اکتوبر 2018 کو وزیراعظم کی سفارش پر صدر نے ان کی برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری کیا اسے بھی کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔