اسلام آباد : کے الیکٹرک صارفین کو بلوں میں بڑی رعایت مل گئی ، جو جنوری 2025 میں بلوں میں لاگو ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک کی اکتوبر 2024ء کے لیے عارضی ماہانہ فیول چارج ایڈجسٹمنٹ کی درخواست پر اپنا فیصلہ جاری کردیا ہے۔
جس کے تحت 0.492 روپے فی یونٹ رعایت دی جائے گی، جو جنوری 2025 میں صارفین کے بلوں میں لاگو ہوگی۔
فیول چارج ایڈجسٹمنٹ کا انحصار بجلی کی پیداوار کے لیے استعمال ہونے والے ایندھن کی عالمی قیمتوں میں اُتار چڑھاؤ اور جنریشن مکس میں ہونے والی تبدیلیوں پر ہوتا ہے۔ یہ اخراجات نیپرا کی جانچ پڑتال اور منظوری کے بعد صارفین کے بلوں میں ظاہر ہوتے ہیں۔
جب ایندھن کی عالمی قیمتیں کم ہوتی ہیں تو صارفین اپنے بلوں میں اس کمی کا فائدہ بھی اٹھاتے ہیں۔ صارفین کے بلوں پر وصول کی جانے والی رقم کا تعین نیپرا اتھارٹی کرتی ہے، جبکہ وفاقی حکومت کی جانب سے اس کا نوٹیفکیشن جاری کیا جاتا ہے۔
ریگولیٹری اتھارٹی کے فیصلے کے مطابق ایف سی اے کا اطلاق تمام صارف کیٹیگریز پر ہوگا، سوائے الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز (ای وی سی ایس)، لائف لائن صارفین، پری پیڈ میٹرنگ اور ایگریکلچرل صارفین کے۔
خیال رہے کے۔ الیکٹرک (KE)ایک پبلک لسٹڈ کمپنی ہے، جس کا قیام 1913ء میں عمل میں آیا اور قیام پاکستان کے بعد کے ای ایس سی (KESC) کے نام سے اس کی پاکستان میں شمولیت ہوئی۔ 2005 میں کمپنی کی نجکاری کی گئی۔
کے۔ الیکٹرک پاکستان کی واحد عمودی طور پر مربوط پاور یوٹیلیٹی ہے، جو کراچی اور اُس کے ملحقہ علاقوں کو بجلی فراہم کرتی ہے۔
کمپنی کے 66.4 فیصد اکثریتی حصص (شیئرز) کے ای ایس پاور کی ملکیت ہیں، جو سرمایہ کاروں کا ایک کنسورشیم ہے، جس میں سعودی عرب کی الجومعہ پاور لمیٹڈ، نیشنل انڈسٹریز گروپ (ہولڈنگ) کویت اور انفرا اسٹرکچر اینڈ گروتھ کیپٹل فنڈ (آئی جی سی ایف) شامل ہیں۔ کمپنی میں حکومت پاکستان کے بھی 24.36 فیصد شیئرز ہیں۔بقیہ حصص فری فلوٹ شیئرز کے طور پر درج ہیں۔