کراچی: کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ علاقوں میں 4 فٹ پانی کھڑا ہے ہم کیسے بجلی بحال کریں۔
تفصیلات کے مطابق شہر میں آج تیسرے دن سے بجلی معطل ہے اور شہری بارش کے پانی کے ساتھ ساتھ بجلی کی عدم موجودگی سے بھی اذیت میں مبتلا ہیں، اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کے الیکٹرک کے دفتر پہنچے اور مونس علوی سے بریفنگ لی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ کیسی سروس ہے جس میں 35 گھنٹوں سے بجلی غائب ہے، ڈیفنس، کلفٹن سمیت شہر کے بیش تر علاقوں میں تاحال بجلی بحال نہیں ہوئی، لوگ تنگ آ کر امن و امان کی صورت حال پیدا نہ کر دیں، بجلی نہ ہونے سے لوگوں نے مظاہرے شروع کر دیے ہیں۔
کے الیکٹرک کے سی او اے نے انھیں بریفنگ میں کہا کہ 1900 میں سے 1615 فیڈرز کام کر رہے ہیں، تاہم شہر کے علاقوں میں پانی جمع ہونے کے باعث بجلی کی بحالی ممکن نہیں ہے، خیابان شہباز اور راحت ڈوبا ہوا ہے، لوگ بجلی چلانے سے خود منع کر رہے ہیں۔ جس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا میں واٹر بورڈ سے ڈی ایچ اے کے علاقے صاف کرواتا ہوں۔ انھوں نے ایم ڈی واٹر بورڈ کو فون کر کے کہا کہ فوری طور پر ڈی واٹرنگ شروع کی جائے۔
بعد ازاں، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ شہر کے دورے پر نکلے، انھوں نے مختلف علاقوں میں بارش کے پانی کی نکاسی کا جائزہ لیا اور احکامات دیے، وزیر اعلیٰ نے للی برج کے نیچے والے حصہ کا معائنہ کیا، اور ڈی سی جنوبی کو اسے سیلانی تک صاف کرنے کی ہدایت کی، خلیق الزماں روڈ پر پانی کی نکاسی نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نکاسی کی ہدایت کی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پیر کی صبح پھر بارش کی پیش گوئی ہے، اب کی بارش نے پرانے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں، میں کے الیکٹرک دفتر بھی گیا تھا، سب اسٹیشن بھی ڈوب گئے ہیں، ہم کے الیکٹرک کی مدد کر رہے ہیں تاکہ بجلی بحال ہو سکے۔ انھوں نے کہا میں سی بی سی کے دفتر بھی گیا، واٹر بورڈ اور کے ایم سی کو متحرک کیا تاکہ وہ سی بی سی کی مدد کریں۔