جمعہ, ستمبر 20, 2024
اشتہار

ہمارا لائسنس منسوخ کردیں، حکومت خود بجلی سپلائی کرے، سی ای او کے الیکٹرک

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی کا کہنا ہے کہ حکومت ہمارا لائسنس منسوخ کردے اور خود بجلی سپلائی کرے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں ممبران اور سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی نے شرکت کی۔

اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے مونس علوی نے کہا کہ لوڈشیڈنگ ہم کرتے ہیں لیکن ریٹ ہم طے نہیں کرتے، ہمارا لائسنس منسوخ کردیں اور حکومت خود بجلی سپلائی کرے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ آپ کی اور ہماری مشترکہ کمیٹی بنادیں، جہاں بجلی کی چوری نہیں ہورہی وہاں لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی، لوڈشیڈنگ اس وقت ہوتی ہے جب کسی علاقے میں چوری زیادہ ہوتی ہے۔

مونس علوی نے کہا کہ بل کی ادائیگی نہیں ہوتی تو اس وقت بھی علاقے میں لوڈشیڈنگ ہوتی ہے، ان تمام معاملات پر قومی اسمبلی میں بھی بات ہوچکی ہے۔

سعدیہ جاوید نے کہا کہ مانتے ہیں کے الیکٹرک کو کراچی والوں سے بہت شکایت ہے، آپ کے مسائل ہوں گے لیکن آپ بتائیں مسائل کا حل کیا ہے۔

ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ کمیٹی اراکین نے تسلیم کیا کہ کے الیکٹرک کی کارکردگی بقیہ ڈیسکوز سے بہت بہتر ہے۔

کے الیکٹرک کے مطابق الیکٹرک سٹی ڈیوٹی اور حکومت سندھ پر کے الیکٹرک کے جوابات کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے کمیٹی اراکین سے مدد طلب کی گئی ہے۔

ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ وفاقی قوانین اور ریگولیٹری ہدایات کے مطابق پاکستان میں تمام صارفین سے بلوں میں وصول کیے جانے والے نرخ برابر ہیں۔

آپ بجلی چوری کا بوجھ بھی عوام پر ڈال دیتے ہیں، شبیر قریشی

کمیٹی رکن شبیر قریشی نے کہا کہ آپ لوڈشیڈنگ کرتے ہیں اور جواز بجلی چوری کا پیش کرتے ہیں، آپ کے پاس ادارے موجود ہیں تو بجلی چوری روکیں۔

شبیر قریشی نے کہا کہ آپ بجلی چوری کا بوجھ بھی عوام پر ڈال دیتے ہیں۔

آپ کسی کو جوابدہ ہی نہیں ہوتے، محمد فاروق

محمد فاروق نے کہا کہ آپ کسی کو جوابدہ ہی نہیں ہوتے، ہمارا آپ سے کوئی ذاتی کام ہے نہ ذاتی دشمنی ہے، آپ اس صوبے میں کام کریں گے تو یہاں کے نمائندوں کو جوابدہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آپ یہ نہ سمجھیں کہ آپ یہاں کے لوگوں کو جوابدہ نہیں ہیں۔

آپ ایسا نظام نہیں بناسکے کہ بل ادا کرنے اور نہ ادا کرنے والے میں تفریق کی جاسکے، سلیم بلوچ

کمیٹی کے رکن سلیم بلوچ نے کہا کہ آپ ایسا نظام نہیں بناسکے کہ بل ادا کرنے اور نہ ادا کرنے والے میں تفریق کی جاسکے، ایک پی ایم ٹی پر 100 میں سے 40 لوگ بل نہیں بھرتے تو باقیوں کو سزا کیوں دی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تجویز ہے واٹر پمپس کو لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دیا جائے تاکہ پانی کی سپلائی جاری رہے۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں