کراچی: کے الیکٹرک کی پرزے کی تنصیب کی ڈیڈ لائن ختم ہونے میں 24 گھنٹے رہ گئے، بیس مئی کو پرزہ لگانے کے بعد لوڈ شیڈنگ معمول پر لانے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ہالینڈ سے پہنچنے والا پرزہ تاحال نصب نہیں کیا جاسکا ہے، پرزے کی تنصیب اور ٹیسٹنگ میں کم از کم دس دن لگیں گے، جس کا مطلب ہے کہ رمضان کا پہلا ہفتہ لوڈ شیڈنگ میں گزرے گا۔
دوسری طرف کے الیکٹرک نے دعویٰ کیا ہے کہ کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نہیں کی جارہی، ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ یہ مقامی خرابی ہے، اسے لوڈ شیڈنگ سے تشبیہ دینا مناسب نہیں۔
دریں اثنا کے الیکٹرک کے دعوؤں کے برعکس مختلف علاقوں میں شدید ترین لوڈ شیڈنگ بدستور جاری ہے، شہری علاقوں میں 12 سے 14 گھنٹے جب کہ مضافاتی علاقوں میں 14 گھنٹے سے بھی زائد کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔
قائد آباد، ملیر، سعودآباد اور معین آباد ایکسٹینشن کی بجلی تاحال معطل ہے، شاہ فیصل، بلدیہ ٹاؤن، اتحاد ٹاؤن اور حسرت موہانی سوسائٹی کی بجلی بند ہے۔
سبزی منڈی میں بھی بجلی کی فراہمی معطل ہے جس کی وجہ سے پھل اور سبزیاں خراب ہونے لگی ہیں۔ نارتھ ناظم آباد بلاک ایل، سرسید ٹاؤن، نیوکراچی اور نارتھ کراچی کی بجلی بھی غائب ہے۔
کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ بدستور برقرار، شہری پریشان
ناگن چورنگی، مسلم ٹاؤن، لیاقت آباد، گلستان جوہر اور محمود آباد میں بھی بجلی بند ہے دوسری طرف میٹروول سائٹ ، پاپوش نگر، الآصف اور ابوالحسن اصفہانی روڈ پر بھی بجلی غائب ہے۔
خیال رہے کہ کراچی میں آج گرمی کی شدت بیالیس ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچی، اور محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے ایک ہفتے تک گرمی کی لہر میں اضافہ ہوتا جائے گا، ایسے میں کے الیکٹرک کے ناقص انتظامات کے باعث رمضان کا پہلا ہفتہ شدید تکلیف میں گزرنے کا احتمال ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں،مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔