پیر, مئی 19, 2025
اشتہار

کےالیکٹرک کی بجلی چوروں کیلخلاف کارروائیاں، غیرقانونی پی ایم ٹی ہٹا دی

اشتہار

حیرت انگیز

کے الیکٹرک نے 13 ہزار سے زائد کنڈے ہٹانے کی مہمات میں  17,298 ہزار کلوگرام غیر قانونی کنکشنز کو منقطع کو ہٹایا گیا-

کراچی: کے-الیکٹرک کی قانون نافذ کرنے والے اداروں، پولیس اور سیکیورٹی کے تعاون سے شہر بھر میں بجلی چوری اور نادہندگان کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔

کے ای نے اتحاد ٹاؤن، بلدیہ میں نصب اپنی 250 kva PMT کو واجبات کی عدم ادائیگیوں کے باعث ہٹا دیا تھا مگر بعد میں، شرپسندوں نے اپنے طور پر غیرقانونی طور پر 500 kva PMT کا ٹرانسفارمر نہ صرف  نصب کیا بلکہ کے-الیکٹرک کے نیٹ ورک سے دوبارہ منسلک بھی کر دیا اور بجلی چوری مسلسل جاری رکھی۔

اس غیرقانونی پی ایم ٹی کو دوبارہ منقطع کرنے کے ساتھ ہٹادیا گیا جس پر کل بقایا  67 ملین روپے تھے۔ رہائشی علاقے کو غیرقانونی طور پر بجلی سپلائی کرنے کے لیے اس پی ایم ٹی کے ذریعے ہائی ٹینشن لائن سے بجلی چوری کی جا رہی تھی۔

ترجمان کے مطابق اس سے قبل بھی کے-الیکٹرک نے اسی مقام سے اپنا ٹرانسفارمر 6 کروڑ روپے سے زائد کے واجبات کی بنیاد پر منقطع کیا تھا تاہم نادہندگان نے جنہوں نے 2023 سے اب تک ادائیگیاں نہیں کیں، غیرقانونی طور پر دوبارہ نیٹ ورک سے منسلک ہوکر بجلی چوری کا سلسلہ جاری رکھا۔ متعدد بار ادائیگیوں کی یاد دہانیاں کروانے کے باوجود بل ادا نہیں کیے گئے۔

ترجمان کے-الیکٹرک کا کہنا ہے کہ ملیر، لانڈھی، کورنگی، سرجانی ٹاؤن، گلستان جوہر سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی چوروں اور کنڈا مافیا کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔ غیر قانونی کنکشنز نہ صرف نیٹ ورک کے حفاظتی اصولوں کو نظرانداز کرتے ہیں بلکہ کے-الیکٹرک کے انفرااسٹرکچر کو نقصان اور شہریوں کے لیے جان لیوا خطرات کا سبب بنتے ہیں۔

دوسری جانب، کے-الیکٹرک نے ماربل انڈسٹری ایریا میں نئے فیڈر کے افتتاح کے ذریعے علاقے میں قابل بھروسہ اور تسلسل کے ساتھ بجلی کی فراہمی کی جانب ایک اور اہم قدم اٹھایا ہے۔ اس نئے فیڈر سے نہ صرف موجودہ صنعتوں بلکہ نئے آنے والے کاروباری حضرات کو بھی بجلی کی بہتر سہولت حاصل ہوگی۔ ممکنہ فالٹس میں کمی آئے گی اور بجلی کی مسلسل فراہمی سے کاروباری سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہوگا۔ فیڈر کے افتتاح کے موقع پر کے-الیکٹرک کے ہیڈ آف ڈسٹری بیوشن ہمایوں صغیر سمیت اعلیٰ انتظامیہ کے افسران موجود تھے، جنہیں مقامی افراد کی جانب سے سراہا گیا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں