کراچی: وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ جو پیسے پورے دے رہے ہیں انھیں بجلی دینا کے الیکٹرک کی ذمہ داری ہے، انھوں نے یہ بھی کہا کہ لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے شہر میں سیوریج کے مسائل ہو جاتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سعید غنی بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے کے الیکٹرک کو خطیر رقم دینے کی منظوری دی ہے، سندھ حکومت ڈیفالٹر نہیں، ریگولر ادائیگی کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کراچی الیکٹرک کا کہنا ہے کہ لوڈ شیڈنگ وہاں کرتے ہیں جہاں ریکوری کم ہوتی ہے، تو ہمیں بلاتعطل بجلی فراہم کرنا کے الیکٹرک کی ذمہ داری ہے، جو پیسے پورے دے رہے ہیں انھیں بجلی دی جائے۔
لیاری میں روڈ کٹنگ کے حوالے سے سعید غنی نے بتایا کہ سوئی سدرن نے گیس پائپ لائن ڈالی ہے، جس کی وجہ سے لیاری ٹاؤن میں روڈ کٹنگ کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ روڈ کٹنگ کی مد میں ڈیڑھ ارب روپے رکھے ہیں، لیاری کی سڑکیں، گلیاں، پارک کو ٹھیک کریں گے۔
کے الیکٹرک تاجروں کو بلوں کی ادائیگی کے باوجود بجلی کیوں نہیں دے رہی؟ ویڈیو رپورٹ
واضح رہے کہ اردو بازار کے تاجروں نے بھیغیر علانیہ طویل لوڈ شیڈنگ کے خلاف اعلان کیا ہے کہ کہ 20 مئی کو کراچی ایم اے جناح روڈ پر دھرنا اور احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا اور کے الیکٹرک کے خلاف عدالتوں میں قانونی جنگ کا آغاز ہوگا۔
اردو بازار ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے صدر ساجد یوسف نے کے الیکٹرک کی ناجائز اور طویل لوڈ شیڈنگ کو کاروبار، کراچی شہر اور ملکی معیشت کے لیے تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک حکام لوڈ شیڈنگ کی شکایت کرنے کے جواب میں کہتے ہیں کہ بجلی نہیں ہے، سڑکوں پر جا کر احتجاج کرو۔