بدھ, فروری 5, 2025
اشتہار

نیپرا کی سماعت میں رائٹ آف کلیمز پر کےالیکٹرک نے کیا کہا؟

اشتہار

حیرت انگیز

 اسلام آباد، 10 دسمبر 2024: نیپرا نے آج مالی سال 17 اور مالی سال 23 کے درمیان کے-الیکٹرک کی جانب سے دائر کی گئی نادہندگان کے خلاف ناقابل وصول واجبات کے سالانہ درخواستوں پر اپنی سماعت مکمل کی۔

نیپرا کی جانب سے کے الیکٹرک کیلئے تعین کردہ ملٹی ایئر ٹیرف میں ان رائٹ آف کلیمز کی وصولی کرنے کی اجازت موجود ہے، جسکا صارفین کے بلوں میں یکساں ٹیرف پالیسی کے تحت وصول کئے جانے والے بجلی کے نرخ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

 سماعت میں زیر بحث 68 ارب روپے کی موجودہ رقم 7 سال کی مدت میں جمع ہوئی ہے۔ جو کہ نجکاری کے بعد سے کمپنی کے منافع سے بھی تجاوز کر چکی ہے۔ اس رقم کی وصولی کے-الیکٹرک کے جاری مالی استحکام کے لیے انتہائی ضروری ہے۔

کے الیکٹرک نے نادہندگی کی مد میں اس رقم کی وصولی کے لیے بھرپور ممکنہ کوششیں کی ہیں، جس میں نا دہندہ صارف کی بجلی منقطع کرنا، خصوصی ریکوری ایجنسیوں کے ساتھ مشترکہ آپریشنز اور مختلف علاقوں میں مخصوص اقدامات وغیرہ شامل ہیں۔  "نیپرا کو جمع کرائی گئی درخواستوں کو نیپرا اتھارٹی کی ضروریات کے مطابق، اچھی طرح سے تسلیم شدہ اور معروف آڈٹ فرم کی جانب سے سخت داخلی جانچ پڑتال کے ساتھ ساتھ بیرونی آڈٹ سے بھی گزارا گیا”۔

 اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کے-الیکٹرک کے ترجمان نے کہا کہ "ملک کی دیگر بجلی تقسیم کار کمپنی کے برعکس، ایک پرائیویٹ یوٹیلیٹی کے طور پر کے-الیکٹرک کا قومی گردشی قرضے میں کوئی حصہ نہیں ہے، یہ ایک حقیقت ہے جسے عالمی بینک اور معروف عالمی اداروں نے تسلیم کیا ہے۔  اس لیے جائز درخواستوں کی اجازت نہ دینے سے کے-الیکٹرک کے مالی سالمیت پر براہ راست اثر پڑے گا، جس سے کراچی کو بجلی کی بہتر فراہمی کے لیے انفراسٹرکچر کو بہتر کرنے کے منصوبوں کو پورا کرنے کی ہماری صلاحیت بھی متاثر ہوگی۔”

کے الیکٹرک اس معاملے پر ریگولیٹر کے ساتھ مستقل رابطے میں ہے جو یوٹیلٹی کے ملٹی ایئر ٹیرف فریم ورک کا لازمی جزو ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں