کراچی: کے الیکٹرک نے وزارتِ پانی و بجلی کے احکامات ہوا میں اڑا دیے، لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں فنی خرابی اور لوڈ مینجمنٹ کے نام پر لوڈ شیڈنگ شروع کر دی، کئی علاقوں میں کیبل اور پی ایم ٹی کے فالٹس کے نام پر بجلی کی بندش کا سلسلہ جاری ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں بدترین لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، کے الیکٹرک نے صارفین کو لوڈ شیڈنگ کے لیے ایس ایم ایس بھیجنا شروع کر دیے، کئی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ سے معمولات زندگی درہم برہم ہو گئے۔
کراچی کے متعدد علاقوں میں کیبل اور پی ایم ٹی کے فالٹس کے نام پر بجلی بند کی جا رہی ہے، کے الیکٹرک کی جانب سے لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ ہونے لگی ہے، کے الیکٹرک حکام کی جانب سے صارفین کو لوڈ شیڈنگ کے پیغامات بھی موصول ہونا شروع ہو گئے۔
کے الیکٹرک نے دن میں گرمی کے ستائے شہریوں سے رات کا سکون بھی چھین لیا، لیاقت آباد، اولڈ سٹی ایریا، صدر، کورنگی، لانڈھی کے علاقے شدید متاثر ہیں، شہر کے مختلف علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 15 گھنٹے تک پہنچ گیا، گلشن حدید، نارتھ کراچی، لیاری، کیماڑی میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، گلشن معمار، ڈیفنس، گلستان جوہر اور دیگر علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔
شدید گرمی میں لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے پانی کا بحران بھی شہریوں کو پریشان کر رہا ہے، عثمان آباد، گلبہار، شو مارکیٹ گارڈن، آگرہ تاج میں 12 گھنٹے بجلی غائب، شیر شاہ، سائٹ، بلدیہ کے علاقوں میں بھی 12 گھنٹوں تک لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔ کیماڑی، سرجانی، اورنگی ٹاؤن، بنارس، قصبہ کالونی میں بجلی گھنٹوں غائب رہنے لگی ہے۔
دوسری طرف ذرایع کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کو این ٹی ڈی سی سے 800 میگا واٹ بجلی فراہم کی جا رہی ہے، کے الیکٹرک کو مقدار سے زیادہ گیس اور تیل بھی فراہم کیا جا رہا ہے، جب کہ کے الیکٹرک نے بن قاسم کے دو یونٹ بند کیے ہوئے ہیں، بوسیدہ ترسیلی نظام اور پیداوار میں کمی لوڈ شیڈنگ کی بنیادی وجہ قرار دی گئی ہے۔