اردو بازار ٹریڈرز ایسوسی ایشن نے غیر علانیہ طویل لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ بلوں کی بروقت ادائیگی کے باوجود اردو بازار اور اطراف کے علاقوں میں 10 سے 12 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔
اردو بازار ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے صدر ساجد یوسف نے کے الیکٹرک کی ناجائز اور طویل لوڈ شیڈنگ کو کاروبار، کراچی شہر اور ملکی معیشت کے لیے تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک حکام لوڈ شیڈنگ کی شکایت کرنے کے جواب میں کہتے ہیں کہ بجلی نہیں ہے، سڑکوں پر جا کر احتجاج کرو۔
پاکستان میں ہیٹ ویو پر ایک جامع ویڈیو رپورٹ، اقوام متحدہ 2025 میں کتنے ڈالر خرچ کرے گا؟
اردو بازار سمیت مختلف مارکیٹوں کی تاجر ایسوسی ایشنز نے کراچی الیکٹرک کو 72 گھنٹے کا نوٹس دیتے ہوئے کہا ہے کہ اردو بازار اور تمام متعلقہ مارکیٹوں میں لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بند نہ کیا گیا، تو کمرشل اور گھریلو بلوں کی ادائیگی روکنے سمیت مارکیٹیں اور دکانیں بند کر دی جائیں گی۔
تاجروں نے اعلان کیا کہ کہ 20 مئی کو کراچی ایم اے جناح روڈ پر دھرنا اور احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا اور کے الیکٹرک کے خلاف عدالتوں میں قانونی جنگ کا آغاز ہوگا۔