کراچی: (پ ر) بجلی کی ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے آج کے الیکٹرک کے مالی سال 2017 سے 2023 تک کے غیر وصول شدہ بقایاجات کے اضافی دعووں پر عوامی سماعت مکمل کی۔ قابل ذکر ہے کہ ملٹی ایئر ٹیرف کے تحت کے۔الیکٹرک کو ایسے اخراجات جمع کرانے کی اجازت ہے، جو یکساں ٹیرف پالیسی کے تحت صارفین کے ماہانہ بلز میں شامل نہیں ہوتے۔
سماعت کے دوران8.1 ارب روپے کی اضافی (انکریمنٹل) رقم زیر غور آئی جو سات سال کے عرصے میں جمع ہوئی ہے اور ان کی درخواست دسمبر کی سماعت کے بعد جمع کرائی گئی ہےکیونکہ یہ رقم نیپرا کے مقرر کردہ اہلیت کے معیارات پر پورا اترتی ہے۔
ان رائٹ آف کے اس درخواست کی منظوری ادارے کے مالی استحکام کے لیے انتہائی اہم ہے۔ کے الیکٹرک نے ان رقوم کی وصولی کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے ہیں جن میں متعدد بار کنکشن منقطع کرنا، وصولی کے لیے مخصوص ایجنسیوں سے تعاون لینا، اور علاقائی سطح کے خصوصی منصوبوں کا انعقاد کرنا شامل ہیں لیکن ان تمام اقدامات کے باوجود یہ رقم وصول نہیں ہو سکی۔ نیپرا میں جمع کرائی گئی درخواست کو کمپنی کے سخت اندرونی جائزے کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر تسلیم شدہ بیرونی آڈٹ فرمز کی جانب سے بھی آڈٹ کیا گیا ہے جو کہ نیپرا کی ہدایات کے مطابق ہے۔
نیپرا میں کے الیکٹرک کی رائٹ آف کلیمز کے حوالے سے عوامی سماعت مکمل
اس موقع پرترجمان کے-الیکٹرک نے کہا کہ بطور ایک نجی یوٹیلیٹی، کے-الیکٹرک کا گردشی قرضے میں کوئی حصہ نہیں، جس کی عالمی سطح پر تسلیم شدہ ادارے بھی تصدیق کر چکے ہیں۔ اس جائز درخواست کی منظوری سے کے-الیکٹرک کے کیش فلوز میں نمایاں بہتری آئے گی جس سے انفراسٹرکچر اپ گریڈ میں بہتری لانے کے عمل میں تیزی اور صارفین کو قابلِ اعتماد بجلی کی فراہمی ممکن بنائی جا سکے گی۔”
کے-الیکٹرک اس معاملے پر نیپرا سے رابطے میں ہے۔