مظفرگڑھ: کچھی کینال کی مرمت پر لاگت 8.28 ارب سے بڑھ کر 14.70 ارب تک پہنچنے کا انکشاف ہوا ہے۔
پلاننگ کمیشن کی دستاویز کے مطابق کچھی کینال کی مرمتی لاگت میں صرف 1 سال کے دوران تقریباً ساڑھے 6 ارب کا اضافہ ہو گیا ہے، مرمتی اخراجات میں یہ اضافہ 2023 میں منظور شدہ فنڈز فراہم نہ کیے جانے کی وجہ سے ہوا۔
کچھی کینال کی مرمت کے لیے 14.70 ارب میں سے 5.8 ارب روپے منظور کیے گئے تھے، اب 8.9 ارب کی مزید منظوری کے لیے واپڈا دوبارہ نظرثانی شدہ پی سی ون پیش کرے گا۔
وزارت منصوبہ بندی کی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ کچھی کینال کا مرمتی کام مالی سال 2027 تک مکمل کیا جائے گا، رواں مالی سال 30 فی صد، آئندہ مالی سال 65 فی صد اور 2027 میں باقی 5 فی صد کام مکمل ہوگا۔
کراچی سے سکھر موٹروے کی تعمیر سے متعلق خوشخبری
پلاننگ کمیشن کے مطابق مرمتی کام میں ڈی سلٹنگ، تباہ شدہ اسٹرکچر کی بحالی، شگاف بند کرنا شامل ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال ابھی تک کچھی کینال کی مرمت کے لیے ٹینڈر نہیں ہوا ہے۔
کچھی کینال کا اسٹرکچر 2022 کی مون سون بارشوں کے باعث تباہ ہو گیا تھا۔ یہ نہر صوبہ پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ میں واقع تونسہ بیراج سے نکلتی اور صوبہ بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی میں ختم ہوتی ہے، یہ 363 کلومیٹر طویل ہے۔