ممبئی: بالی وڈ کے سُپر اسٹار شاہ رخ خان اور اداکارہ کاجول نے بلاک بسٹر فلموں ’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘ اور ’کبھی خوشی کبھی غم‘ میں ایک ساتھ کام کیا جبکہ اسکرین سے ہٹ کر دونوں بہترین دوست بھی ہیں۔
کاجول کو کیریئر کے ابتدائی دنوں میں شاہ رخ خان نے کہا تھا کہ وہ اداکاری کی تکنیک سیکھیں لیکن اداکارہ نے اس مفید مشورے کو نظر انداز کر دیا تھا۔ بعد ازاں ان کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ایک موقع پر دلبرداشتہ ہو کر انہوں نے اداکاری چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا تھا۔
اپنے حالیہ انٹرویو میں کاجول نے بتایا کہ میں اپنے کیریئر کے ایک ایسے موڑ پر پہنچی جہاں میں لاشعوری طور پر کام کر رہی تھی، میں انڈسٹری میں ہر کام کر رہی تھی، اُس وقت شاہ رخ خان نے اداکاری کی تکنیک سیکھنے کا مشورہ دیا لیکن میں نے نظر انداز کر دیا تھا۔
کاجول نے کہا کہ مجھے شاہ رخ خان سے ہونے والی گفتگو یاد ہے، انہوں نے کہا تھا کہ ’ہو سکتا ہے آپ کو اداکاری کی تکنیک سیکھنی پڑے‘ اس پر میرا کہنا تھا کہ ’وہ کیا ہے؟ ایسی بھی کوئی چیز ہے؟‘ شاہ رخ خان جواب دیا کہ ’ہاں لوگوں کو یہ تکنیک سکھائی جاتی ہے اور آپ کو یہ سیکھنا ہوگی کیونکہ آپ اندر سے سب کچھ نہیں کر سکتے،‘ تب میں نے اسے سنجیدگی سے نہیں لیا۔
وہ بتایا ہیں کہ ایک ایسا وقت آیا جب میں تمام سنجیدہ کردار ادا کرنے کے بعد تھک گئی تھی جس کی وجہ سے مجھے اسکرین پر بہت کچھ کرنا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ’ادھار کی زندگی‘ کے نام سے ایک فلم کی تھی جس کے مجھے لگا کہ میں انڈسٹری اور اداکاری سے فارغ ہوگئی ہوں، میں بالکل مایوس ہوگئی تھی اور مزید فلمیں نہیں کرنا چاہتی تھی، میں نے والدہ سے کہا کہ میں اب بریک (وقفہ) لینا چاہتی ہوں۔
اداکارہ نے بتایا کہ میں نے تکنیک سیکھنے کی اہمیت کو سمجھا اور محسوس کیا کہ آپ کو کسی چیز کیلیے اپنے آپ کو اتنا دینے کی ضرورت نہیں ہے اور آپ صرف یہ جان کر کام کر سکتے ہیں کہ آپ اس میں اچھے ہیں۔