بدھ, مئی 14, 2025
اشتہار

کالاباغ ڈیم کو متنازع بنانے میں غیرملکی ہاتھ ملوث ہوسکتا ہے، بیرسٹرعلی ظفر

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : نگراں وزیراطلاعات بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ کالاباغ ڈیم کو متنازع بنانے میں غیرملکی ہاتھ ملوث ہوسکتا ہے، ڈیمز کا نہ بننا آئندہ حکومت کیلئے بڑا چیلنج ہے۔

یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ دنیا میں20سے30فیصد ڈیولپمنٹ بجٹ پانی پر لگایا جاتا ہے جبکہ پاکستان میں3سے7فیصد بجٹ پانی پر لگاتے ہیں، پوری قوم کو پانی کی کمی کے مسائل کا ادراک ہے پانی سے متعلق بجٹ کو تبدیل کرنا ہوگا، کالاباغ ڈیم سے متعلق صوبوں میں اتفاق رائے پیدا کرنا ضروری ہے۔

نگراں وزیراطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ بھارت نے انڈس واٹرٹریٹی کی خلاف ورزی کرکے کشن گنگا ڈیم بنایا،پاکستان نے بھی کالاباغ سمیت6سے7ڈیم بنانے تھے، کالاباغ ڈیم پر تو اتفاق نہیں ہوا مگر دیگر ڈیمز کیوں نہیں بنائے گئے؟ بدقسمتی سے ہم نے معاہدے کے بعد صرف دو ڈیم بنائے ہیں، ڈیمز کا نہ بننا آئندہ حکومت کیلئے بڑا چیلنج ہے۔

بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ کالاباغ ڈیم متنازع بنانے میں غیرملکی ہاتھ ملوث ہوسکتا ہے، کالاباغ ڈیم کےمعاملے پر صوبوں میں غلط فہمیاں ہوئیں، ملک کو پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے، پانی کے بحران کے حل کیلئے10تجاویز زیرغور ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 90 سے95فیصد پانی ایگری کلچر کیلئے استعمال ہوتا ہے، لائنیں نہ ہونے سے کنالز کے ذریعے پانی48فیصد پانی ضائع ہوجاتا ہے، ڈیمز میں مٹی بھرنے سے پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش میں کمی آئی ہے، منگلا اور تربیلا ڈیم میں پانی کی گنجائش بہت کم ہوچکی ہے۔

یاد رہے کہ قوم پرست رہنماؤں کی جانب سے کالا باغ ڈیم کی مخالفت زور و شور سے کی جارہی ہے، اس سلسلے میں اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی نے کہا ہے کہ کالا باغ زندگی اور موت کا مسئلہ ہے، نہیں بننے دیں گے۔

اس کے علاوہ پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ کالا باغ ڈیم رد ہوچکا ہے اسی لیے چیف جسٹس ثاقب نثار نے بھی دوسرے ڈیموں کی تعمیر کی بات کی۔

مزید پڑھیں : کالا باغ ڈیم زندگی اور موت کا مسئلہ ہے، نہیں بننے دیں گے، اسفند یار ولی

خیال رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان نے ملک میں پانی کی قلت کے مسئلے پر ایکشن لیتے ہوئے ڈیموں کی تعمیر کا معاملہ اٹھایا اور اس سلسلے میں دیامر بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر کے لیے عدالتی حکم کے ذریعے فنڈ بھی قائم کردیاہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں