اسلام آباد: پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ حکومت نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کمزور کردیا، عالمی عدالتِ انصاف میں ہمارے وکیل نے مقررہ وقت سے کم وقت میں کمزور دلائل دیے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیریٰ رحمان نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے کئی بار سوال اٹھایا کہ کلبھوشن کا معاملہ اقوام متحدہ میں کیوں نہیں اٹھایا گیا، بھارتی دہشت گرد کے مقدمے میں حکومتی رویے پر تشویش ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملکی سلامتی کے لیے تمام جماعتیں متحد ہیں تاہم حکومت نے عالمی سطح پر بھارتی دہشت گرد کا نام لینے سے گریز کیا، کلبھوشن کے معاملے پر حکومت ہم سے بھی مدد لے سکتی تھی مگر اُس نے ایسا نہیں کیا۔
سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ پاکستان کے پاس ثبوت موجود ہیں کہ کلبھوشن دہشت گرد ہے مگر حکومت نے عالمی عدالت انصاف میں مقدمے کی سماعت کے لیے کمزور شخص کا چناؤ کیا، کیسز میں ہار جیت ہوتی ہے مگرمضبوط دلائل سے پیش کرنا حکومتی ذمہ داری ہے۔
پڑھیں: ’’ فیصلہ تسلیم کریں یا نہ کریں، دونوں صورتوں میں مسائل ہوں گے: تجزیہ کار ‘‘
شیری رحمان نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف میں اچھے قانونی ماہرین نہیں بھیجے گئے، وکیل کےپاس90 منٹ کاوقت تھا مگر 50منٹ میں دلائل دیے گئے، بھارتی دہشت گرد کے مقدمے میں حکومتی رویے پر تشویش ہے۔
پیپلزپارٹی کی سینیٹر نے کہا کہ ہم وزیراعظم پر تہمت نہیں لگا رہے تاہم اگر حکومت کبلھوشن کے معاملے کو نہیں سنبھال سکتی تو قلمدان کسی اور کو دے دینا چاہیے اگر بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات کے لیے بیک ڈور معاملات چل رہے ہیں تو اُس پر بھی اپوزیشن کو اعتماد میں لیا جائے۔