اتوار, ستمبر 8, 2024
اشتہار

کملا ہیرس نے غزہ پر لہجہ بدل دیا، لیکن فلسطینی حقوق کے وکلا نے اسے ناکافی قرار دے دیا

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن: نائب امریکی صدر کملا ہیرس نے اگرچہ غزہ پر اپنا لہجہ بدل دیا ہے، لیکن فلسطینی حقوق کے وکلا نے اسے ناکافی قرار دے دیا ہے۔

الجزیرہ کے مطابق نائب صدر کملا ہیرس کا کہنا ہے کہ وہ فلسطینی مصائب پر اب ’’خاموش نہیں رہیں گی‘‘ لیکن فلسطینی حقوق کے علم بردار اُن سے یہ جاننے کے خواہش مند ہیں کہ امریکا کی خارجہ پالیسی کے سامنے ان کے اس بیان کی کیا حیثیت ہے۔

کیوں کہ ڈیموکریٹس کی ممکنہ صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے جمعرات کو اگرچہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات کے بعد غزہ میں فلسطینیوں کی حالت زار پر زور تو دیا لیکن اس کے باوجود انھوں نے اسرائیل کے لیے امریکی مدد جاری رکھنے کا وعدہ بھی کیا۔

- Advertisement -

ایکٹیوسٹس کا کہنا ہے کہ امریکا کی غیر مشروط فوجی اور سفارتی حمایت کی پالیسی میں کسی بامعنی تغیر کے بغیر فلسطینیوں کے لیے ہمدردی کا اظہار کملا ہیرس کو ووٹرز کو واپس جیتنے میں کوئی مدد نہیں کرے گا، وہ ووٹرز جو صدر جو بائیڈن کے غزہ جنگ کے بارے میں نقطہ نظر کی وجہ سے منہ موڑ چکے ہیں۔

خان یونس میں امداد کے منتظر افراد پر اسرائیلی فورسز نے بم برسا دیے

شکاگو یونیورسٹی کے ماہر عمرانیات ایمان عبدالہادی نے کہا ’’اگر غزہ کے بچوں کو قتل کیے جانے سے روکنے کے لیے کوئی حقیقی عزم نہیں کیا جاتا، تو میری نظر میں فلسطینیوں کے لیے کملا ہیرس کے اظہار ہمدردی کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔‘‘ انھوں نے زور دے کر کہا کہ فلسطینیوں کے خلاف ہونے والے مظالم کی ’’ذمہ داری‘‘ امریکا پر عائد ہوتی ہے۔

انھوں نے کہا ’’اگرآپ کسی کے سر میں گولی مار رہے ہیں اور آپ اس کے ہمدرد ہیں تو یہ بالکل بھی قابل تعریف نہیں ہے، ہمیں ان لوگوں کی ہمدردی کی ضرورت نہیں ہے، ہمیں ضرورت ہے کہ وہ ہتھیاروں اور رقم کی فراہمی بند کر دیں، جس کی مدد سے وہ ان لوگوں کو مار رہے ہیں جن سے وہ اظہار ہمدردی کر رہے ہیں۔‘‘

مزید برآں، کملا ہیرس کے بیان کو بائیڈن کی بیان بازی والی پالیسی میں تبدیلی کے طور پر سمجھا گیا، تاہم ناقدین نے نشان دہی کی ہے کہ نائب صدر نے کوئی نئی پالیسی پوزیشن بیان نہیں کی ہے۔

واضح رہے کہ جمعرات کو نیتن یاہو کے ساتھ بات چیت کے بعد کملا ہیریس نے ٹی وی بیان میں اسرائیل کے ساتھ اپنی ’غیر متزلزل وابستگی‘ کا اعادہ کیا اور وعدہ کیا کہ وہ ہمیشہ اسرائیل کو ’اپنا دفاع‘‘ کرنے کے قابل رکھیں گے۔ اس کے بعد نائب صدر نے غزہ کے ہول ناک حالات کا ذکر اس طرح کیا کہ اسرائیل کا نام بہ طور انسانی بحران کے ذمہ دار فریق نہیں لیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں