سابق کرکٹر کامران اکمل نے پاکستانی ٹیم کی موجودہ صورتحال پر تجزیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب ہمیں 35 سے 40 لڑکوں کا پول بنانا ہوگا۔
اے آر وائی کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے قومی ٹیم کے سابق وکٹ کیپر بلے باز کامران اکمل نے کہا کہ ہماری ٹیم امید اور دعائوں پر چلتی ہوئی آرہی ہے، ہم خود سے محنت کرنا نہیں چارہ رہے، بھارت کا نیوزی لینڈ کے ساتھ بھی ون سائیڈ مقابلہ ہوا۔
انھوں نے کہا کہ بھارتی ٹیم نے ٹورنامنٹ کی دوسری بہترین سائیڈ نیوزی لینڈ کی ٹیم کو 250 رنز بھی نہیں کرنے دیے، اس وقت انھیں ٹورنامنٹ کی بہترین ٹیم کہہ سکتے ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کو پروفیشنلی ٹیم بنانی پڑے گی اور سنجیدہ طریقے سے سوچنا پڑے گا، میرٹ پر ٹیم بنانی پڑے گی اس کے علاوہ کوئی حل نہیں ہے پاکستان کی کرکٹ کا، دبئی میں اگلی ٹیم چار چار اسپنرز کھلارہی ہے اور اہم ایک اسپنر لے کر گئے۔
کامران نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے ٹور میں آپ نئی ٹیم لے کر جاسکتے ہیں اور سینئر پلیئرز کو ٹی ٹوئنٹی سے 8، 10 مہینوں کے لیے سائیڈ لائن کردیں اور انھیں ٹیسٹ میچ کھیلنے کا کہا جائے کہ ٹیسٹ اور ون ڈے کی طرف دھیان دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹی ٹوئنٹی میں نئے لڑکوں کو موقع دیا جائے، بیک اپ پلیئرز کو تیار کرنا بڑا ضروری ہے، 6، 7 سالوں میں ہم نے صرف ایک ہی گروپ کی طرف دیکھا ہے۔
سابق وکٹ کیپر نے کہا کہ پلیئرز کا پول بنانا پڑے گا اور اب 20، 25 پلیئرز سے کام نہیں چلے گا بلکہ ہمیں 35 سے 40 پلیئرز کا پول تیار کرنا ہوگا، وہ تبھی ہو گا جب آپ ٹی ٹوئنٹی میں نئے لڑکوں کو مواقع دیں گے۔