اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ‘کانپیں ٹانگ رہی ہیں’ کی وضاحت کر دی۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی پی نے نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا میں سمجھا مجھ سے کوئی سلپ آف ٹنگ (باتوں کے دوران زبان پھسلنا) ہوئی ہے، لیکن میں نے جب گھر جا کر دیکھا تو ایسا کچھ نہیں تھا، پی ٹی آئی نے ویڈیو میں جوڑ توڑ کی ہے۔
بلاول نے گفتگو میں دل چسپ طریقے سے ‘ٹانگیں کانپ رہی ہیں اور کانپیں ٹانگ رہی ہیں’ میں فرق بھی بتایا، انھوں نے کہا وزیر اعظم کی پہلے ٹانگیں کانپ رہی تھیں اب کانپیں ٹانگ رہی ہیں، کانپیں ٹانگنا، ٹانگیں کانپنے سے اوپر کا درجہ ہے۔
انھوں نے مزید وضاحت کی کہ جب ہم نے عوامی مارچ شروع کیا تو وزیر اعظم کی ٹانگیں کانپنا شروع ہوئیں، اور انھوں نے پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کر دی، لیکن جب ہم اسلام آباد پہنچے تو کانپیں ٹانگنے والا سین شروع ہوگیا، اس لیے انھوں نے گالیاں دینا شروع کر دیں۔
بلاول نے کہا عمران خان دھمکی دیتے ہیں کہ بندوق کی نوک پر ہوں، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، وزیر اعظم کو اپنی شکست نظر آ رہی ہے، عمراں خان مارنے کی دھمکی دے رہے ہیں، ان کو سوچنا چاہیے کہ کس کو دھمکی دے رہے ہیں، سابق صدر کے خلاف ایسی زبان استعمال کرنے سے قبل سوچنا چاہیے، انھیں پتا ہے کہ گن کیسے استعمال کی جاتی ہے؟
پی پی چیئرمین نے کہا کہ دنیا میں اب وزیر اعظم عمران خان کی پہچان سلیکٹڈ کی ہو چکی ہے۔