راولپنڈی: جی ایچ کیو حملہ کیس میں رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کنول شوزب نے امریکا جانے کی اجازت کیلیے درخواست دائر کر دی۔
کنول شوزب نے امریکا رونگی کی اجازت کیلیے درخواست محمد فیصل ملک ایڈووکیٹ کے ذریعے انسداد دہشتگردی عدالت (اے ٹی سی) میں دائر کی گئی جس میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ گزشتہ دو سال سے بیٹے سے ملاقات نہیں کر سکی۔
درخواست گزار نے کہا کہ 18 مئی کو بیٹے کی گریجویشن تقریب ہے جس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے لہٰذا عدالت ایک ماہ کیلیے امریکا جانے کی اجازت دے۔
یہ بھی پڑھیں: جی ایچ کیو حملہ کیس، سابق ایم این اے بلال احمد پر فرد جرم عائد
انسداد دہشتگردی عدالت نے درخواست پر استغاثہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے مزید سماعت 5 مئی کو مقرر کر دی، جج امجد علی شاہ درخواست پر سماعت کریں گے۔
یاد رہے کہ 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں بانی پی ٹی آئی سمیت متعدد پارٹی رہنما و کارکنان نامزد ہیں۔ 27 جنوری کو اے ٹی سی نے کیس میں عمران خان کی بریت کی درخواست خارج کی تھی۔
اے ٹی سی نے پراسیکیوشن کے دلائل کے بعد عمران خان کی بریت کی درخواست خارج کی تھی۔ پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ جی ایچ کیو حملہ کیس میں 12 گواہان کے بیانات قلمبند ہو چکے ہیں۔
پراسیکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ مقدمے کا ٹرائل شروع ہو چکا ہے لہٰذا بریت کی درخواست ناقابل سماعت ہے، لاہور ہائیکورٹ نے بھی شیخ رشید کی بریت کی درخواست پر فیصلہ برقرار رکھا۔
اس سے دو روز قبل 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں استغاثہ کے مزید 3 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے گئے تھے۔ مقدمے میں مجموعی طور پر 12 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔
اے ٹی سی اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت کے موقع پر بانی پی ٹی آئی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ عمران خان کی درخواست بریت پر وکیل صفائی فیصل ملک نے بحث مکمل کی تھی۔
وکلا صفائی کی جانب سے عمران خان کی فیملی کو ٹرائل میں بیٹھنے کی اجازت دینے کی درخواست منظور کی گئی تھی تاہم بشریٰ بی بی کو جی ایچ کیو ٹرائل میں بیٹھنے کی اجازت دینے پر پراسیکیوشن نے اعتراض دائر کیا تھا۔