سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے کہا ہے کہ صدر کے پاس مشاورت یا الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار نہیں اس لیے الیکشن کمیشن کا وفد صدرسے ملنے نہیں جائے گا۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر صدرمملکت نے انتخابات کی تاریخ دے بھی دی تو الیکشن کمیشن اسے مسترد کردے گا۔
کنور دلشاد نے کہا کہ آرٹیکل48(5)کے تحت صدر الیکشن کمیشن کو خط لکھنے کے مجاز نہیں، صدر کا وزیراعظم کی ایڈوائس کے بغیر ای سی کو خط لکھنا غیرمنطقی ہے، الیکشن ایکٹ کے تحت انتخابات کی تاریخ مقرر کرنے کا اختیارچیف الیکشن کمشنر کے پاس ہے۔
انہوں نے کہا کہ 90دن میں الیکشن کرانے میں سب بڑی رکاوٹ آرٹیکل 51 ہے، الیکشن ایکٹ کے تحت صدر کی مشاورت کا اختیار ختم کردیا گیا ہے،الیکشن کمیشن صدر مملکت کے خط کا جواب تو دے گا لیکن اس کا وفد ملاقات نہیں کرے گا، الیکشن کمیشن خط میں جواب دے گا کہ صدر آئینی طور پر معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتے۔
سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ مردم شماری کا نوٹی فکیشن مسترد کرتی ہے تو90دن میں الیکشن ہوں گے۔