کراچی : عدالتی احکامات کے بعد متحدہ قومی موومنٹ کے مرکزی رہنما کنور نوید جمیل کو سینٹرل جیل سے رہا کردیا گیا، رہائی کے فوری بعد وہ پی آئی بی کالونی میں ایم کیو ایم کے عارضی مرکز پر پہنچ گئے، کنور نوید کا رہنماؤں اور کارکنان نے بھرپور استقبال کیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان مخالف نعروں اور میڈیا ہاؤس پر حملہ کیس کی سماعت کے دوران انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت ( اے ٹی سی ) نے کنور نوید جمیل کے ضمانتی مچلکے منظور کرلیے۔
کراچی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے کنور نوید جمیل کے پانچوں مقدمات میں ریلیز آرڈر جاری کردیئے، 22 اگست کے دو کیسز میں 20 ، 20 لاکھ روپے کے عوض ضمانت منظور کی گئی۔
کنور نوید جمیل کی تین کیسز میں ایک، ایک لاکھ روپے کےعوض ضمانت منظور ہوئی۔ جیل سے رہائی کے بعد کنور نوید جمیل کارکان کے ہمراہ ایم کیو ایم کے عارضی مرکز پی آئی بی کالونی پہنچے جہاں متحدہ سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار اور دیگر نے ان کا استقبال کرتے ہوئے پھولوں کے ہار پہنائے اور مٹھائی کھلائی۔
اس موقع پر عامر خان، رؤف صدیقی، شبیر احمد قائم خانی اور دیگر بھی موجود تھے۔ صحافیوں سے گفگتو کرتے ہوئے کنورنوید نے کہا کہ جن لوگوں نے میری رہائی کیلئے دعا کی ان کاشکر گزار ہوں، یہ میری چوتھی قید تھی، ہمارے لئے قیدو بند کی سعوبتیں برداشت کرنا کوئی بڑی بات نہیں.
کنورنوید نے کہا کہ اےآروائی نیوز کے دفتر پر حملے کے وقت میں وہاں موجود ہی نہیں تھا، ان کا کہنا تھا کہ اگر ایک منتخب ایم این اے کو جھوٹے الزام میں 150دن بند کیا جاسکتا ہے تو سوچنے کی بات ہے کہ عام کارکن کے ساتھ کیا سلوک ہوتاہوگا؟