کراچی میں راہزنوں نے خود کو پولیس اہلکار ظاہر کرکے شہریوں کو لوٹنا شروع کردیا، اب تک پچاس کے قریب شہری مذکورہ ڈکیتوں کا شکار ہوچکے ہیں۔
شہر قائد میں بسنے والوں کا کوئی پرسان حال نہیں، کہیں سڑکیں ٹوٹی پھوٹی ہیں تو کہیں سیوریج لائنوں تباہ حال ہیں، ان تمام مظالم کے بعد حکمران اور سیکیورٹی اہلکاروں نے شہریوں کو راہزوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔
جرائم پیشہ عناصر ایس ایچ او فیروز آباد کی غفلت کا فائدہ اٹھانے لگے، خالد بن ولید روڈ پر سفید کار میں سوار ملزمان کی لگاتار وارداتیں جاری ہیں۔
ڈاکیتوں کی جانب سے خود کو پولیس اہلکار ظاہر کرکے شہریوں کو لوٹا جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطانق پہلے کار سوارورں نے پانچ پیدل چلنے والے افراد کو روکا اور خود کو پولیس اہلکار ظاہر کرکے ان کی تلاشی اور شہریوں سے 60 ہزار روپے سے زائد کی رقم لوٹ لی۔
اے آر وائی نیوز کو حاصل ہونے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کار سوار ڈکیتوں نے سڑک پر چلتے چلتے متعدد افراد کو لوٹا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 50 کے قریب شہریوں سے لوٹ مار کی گئی، دو روز قبل بھی فیروزآباد کے ایک گھر میں لاکھوں کا سونا اور کیش چوری ہوا تھا۔؎
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ نئے تعینات ہونے والے ایس ایچ او تھانے سے نکلتے ہی نہیں ہے، اسی وجہ سے فیروز آباد تھانے کی حدود میں جرائم پیشہ عناصر بے لگام ہیں۔