کراچی ایئرپورٹ پر اے ایس ایف افسر کی جانب سے بچی سے کیے جانے والے ناروا سلوک کے معاملے پر اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔
اس حوالے سے اے ایس ایف ترجمان کا واضح موقف سامنے آگیا جس میں کہا گیا ہے کہ ایئرپورٹس سیکیورٹی فورس بطور ادارہ مذکْورہ خاندان سے دلی ہمدردی کا اظہار اور دل آزاری پر معذرت کرتا ہے۔
ترجمان اے ایس ایف نے کہا کہ ادارہ ساتھ ہی ساتھ اس عزم کا اعادہ بھی کرتا ہے کہ مستقبل میں ایسا کوئی اور واقعہ کبھی رونما نہ ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈٖیا پر چلنے والی یہ ایک پرانی ویڈیو ہے جس کے ذمہ دار کے خلاف سخت محکمانہ تادیبی کارروائی عمل میں لاتے ہوئے متعلقہ افسر کو قانون کے مطابق کڑی سزا دی جاچُکی ہے۔
ترجمان کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک بچی اپنے والد کو دیکھ کر بے ساختہ اس کی طرف لپکتی ہے اور انٹری پر موجود اہلکار اس کو غیر شائستہ طریقے سے روکتا ہے جس سے وہ نیچے گرجاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اے ایس ایف پاکِستان آرمی ایکٹ کے تابع ایک منظم فورس ہے، فورس کے اہلکار اپنے فرائض منصبی ثابت قدمی اور خوش خلقی سے سرانجام دیتے ہیں۔
جہاں بھی کوئی کوتاہی سامنے آتی ہے اسی وقت اُس کا تدارک کیا جاتا ہے، مذکورہ اہلکار کا یہ فعل انفرادی عمل تھا، فورس کسی بھی اہلکار کے کسی بھی نامناسب رویے کے خلاف عدم برادشت کے رویے کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ کچھ عناصر نے اس پُرانے واقعہ کو بدنیّتی سے جان بوجھ کر نئے سرے سے فورسز اور افواج پاکِستان کو بدنام کرنے کی غرض سے پھیلایا جو ایک گھناوٴنی سازش ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایئرپورٹس سیکورٹی فورس میں افواج پاکستان کی طرز پر احتساب کا بِلا تخصیص کڑا نِظام رائج ہے، جِس سے کوئی بھی بالا تر نہیں۔