کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر سیکورٹی کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔
جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی سیکیورٹی اقدامات میں اضافے کیلئے اجلاس ہوا جس میں سیکیورٹی اداروں کے علاوہ پولیس، اے ایس ایف، سی اے اے ویجیلنس کے نمائندوں نے شرکت کی۔
جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر سیکیورٹی کے سخت اقدامات تجویز کر دیئے گئے۔ پرائیویٹ ٹیکسی کمپنیز کے ڈرائیورز اور گاڑیوں کو کراچی ایئرپورٹ کی حدود میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔
ایئرپورٹ کے پاس سے صرف ائیرپورٹ آنے والی ٹریفک کو گزرنے کی اجازت ہو گی جب کہ ایئرپورٹ کے داخلی راستوں پر آہنی دروازے لگانے کی تجویز ہے۔ آہنی دروازوں کی نگرانی پولیس، رینجرز، اے ایس ایف اور سول ایوی ایشن ویجیلنس مشترکہ طور پر کریں گے۔
کراچی ایئرپورٹ کے داخلی دروازوں پر بارودی مواد کی جانچ کرنے والی ڈیوائسز، سی سی ٹی وی کیمرے اور بیریئرز لگائے جائیں گے۔
کسی بھی مشتبہ گاڑی کو روکنے کے لیے خصوصی جگہ بنائی جائے گی۔ ایک مسافر کے ساتھ صرف ایک شخص ایرپورٹ جاسکے گا۔ بزرگ مسافر کی صورت میں دو افراد کو ساتھ جانے کی اجازت ہوگی۔
ایئرپورٹ آنے والے مسافروں کی گاڑیوں کیلئے مخصوص لین ہوگی۔ ایئرپورٹ اور اس کی حدود میں کام کرنے والے ملازمین کو بھی دفاتر آتے جاتے چیک کیا جائے گا۔ ایئرپورٹ کی حدود میں سرکاری اور نجی اداروں کے ملازمین کو اپنا آفس کارڈ دکھانا لازمی ہوگا، بغیر آفس کارڈ سرکاری اور نجی اداروں کے ملازمین کو ایرپورٹ کی حدود میں داخل ہونے سے روکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سیکورٹی کے نئے ضابطہ اخلاق پر فوری عمل درآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مسافروں کیلئے ایئرپورٹ آنے والوں کے پاس متعلقہ ایئرلائن کے ٹکٹ کی کاپی ساتھ رکھنے کی شرط برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔