تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

’کار لفٹرز ہائی روف 70 ہزار سے 1 لاکھ، کرولا 1 لاکھ 20 ہزار میں فروخت کرتے ہیں‘

کراچی: گزشتہ روز گلشن سے گرفتار ہونے والے ملزم نے بتایا کہ ہائی روف 70 ہزار سے 1 لاکھ، کرولا 1 لاکھ 20 ہزار میں فروخت کرتے ہیں۔ 

کراچی کے علاقے گلشن 13 بی میں رات گئے اے وی ایل سی اور کارلفٹرز کے درمیان مبینہ مقابلہ ہوا جس میں زخمی حالت میں گرفتار ملزمان کا تعلق افغان کارلفٹر گینگ سے نکلا۔

ایس ایس پی اے وی ایل سی عبدالرحیم شیرازی کے مطابق گرفتار ملزمان میں سرغنہ عبداللہ، شیرافضل، جاوید خان اوراعظم شامل ہیں، ملزمان نے کراچی کے 150 سے زائد شہریوں کو بے ‘کار’ کیا، زخمی گینگ سرغنہ عبداللہ افغانی نے اہم انکشافات کردیے۔

ایس ایس پی نے بتایا کہ ملزم کار ٹیپ چوری سے لے کر منظم کارلفٹنگ گینگ چلاتا ہے، ملزمان 150 سے زائد کاریں چوری کرکے فروخت کرچکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ملزمان صرف ہائی روف اور کرولا کاریں چوری کرتے تھے، چوری شدہ کاریں حب میں مختلف پارٹیز کو فروخت کی جاتی ہیں۔

کراچی سے چوری کی گئی کار چند گھنٹوں میں بلوچستان سے برآمد

ایس ایس پی اے وی ایل سی نے کہا کہ ملزمان نے انکشاف کیا کہ ہائی روف 70 ہزار سے 1 لاکھ، کورولا 1 لاکھ 20 ہزار میں فروخت کرتے ہیں، فی ملزم کو ایک ڈیلیوری پر 15 سے 20 ہزار روپے ملتے ہیں۔

ملزم نے بتایا کہ ان گاڑیوں کی خریداروں میں حنیف، شکیل، رفیع اللہ اقبال کھوکر اوراس کی بیوی شامل ہیں، احسن آباد کا رہائشی اعظم کاریں مہارت سے کھولتا ہے، کار چوری کرتے ہی 3 گھنٹے میں حب ڈیلیوری کردی جاتی ہے، ملزمان کو آج تک کراچی سے حب تک کسی نے نہیں روکا۔

ایس ایس پی نے بتایا کہ اعظم پہلے کپڑے کی دکان پر سیلز مین شیر افضل موزے کی فیکٹری میں کام کرتا تھا،گرفتار ملزمان سے مذید تفتیش کر رہے ہیں۔

Comments

- Advertisement -