کراچی میں چنگچی رکشوں پر پابندی کے خلاف چنگچی رکشا ایسوسی ایشن حرکت میں آ گئی اور پابندی ختم نہ کرنے پر اگلا لائحہ عمل دے دیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کی 20 شاہراہوں پر چنگچی رکشے چلانے پر پابندی عائد ہے جس کی وجہ سے عوام پریشان تو اس کاروبار سے وابستہ افراد معاشی مسائل سے دوچار ہو گئے ہیں۔
مذکورہ صورتحال پر چنگچی رکشا ویلفیئر ایسوسی ایشن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے پابندی کا نوٹیفکیشن فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور پابندی ختم نہ کرنے کی صورت میں سڑکوں پر آ کر احتجاج اور دھرنے دینے کا اعلان کر دیا ہے۔
ایسوسی ایشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ کمشنر کراچی کی پابندی سے رکشا ڈرائیوروں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہو گئے ہیں۔ ٹریفک پولیس پابندی سے مستثنیٰ شاہراہوں پر بھی چالان کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے رکشے محکمہ ٹرانسپورٹ اور سندھ حکومت سے منظور شدہ ہیں۔ دفعہ 144 کے ذریعہ چنگچی رکشوں پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی۔
واضح رہے کہ کراچی میں کئی ماہ سے شہر قائد کی اہم شاہراہوں پر چنگچی رکشوں کے چلانے پر پابندی ہے۔ کمشنر کراچی نے پہلے یہ پابندی 12 سڑکوں پر لگائی تھی، جس میں توسیع کرتے ہوئے 20 سڑکوں کو چنگچی رکشوں کے لیے نو گو ایریا بنا دیا گیا ہے۔
ادھر کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ کی قلت کے باعث اہل کراچی کے سفر کا زیادہ انحصار بھی ان ہی چنگچی رکشوں پر ہے جبکہ گزشتہ کئی سالوں میں ہزاروں افراد اس روزگار سے بھی وابستہ ہوگئے، جو اس پابندی سے شدید متاثڑ ہو رہے ہیں۔
دوسری جانب گزشتہ دنوں سندھ کے وزیر داخلہ اور قانون ضیا الحسن لنجار کی زیر صدارت موٹر وہیکلز ترامیم سے متعلق اجلاس میں چنگچی رکشوں پر مکمل پابندی عائد کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔ تاہم دو نشستوں والے (پرانے آٹو رکشا) سڑکوں پر چلانے کی اجازت ہوگی۔