اشتہار

مارکیٹیں جلدی بند کرنے کا حکومتی فیصلہ : کراچی کے تاجروں نے دھمکی دے دی

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: تاجروں نے مارکیٹوں اور دُکانوں کو آٹھ بجے بند کرنے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ کسی نے زبردستی دکان بند کرانے کی کوشش کی تو بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے تاجروں نے حکومتی فیصلے کیخلاف پریس کانفرنس کی، کراچی تاجرایسوسی ایشن کے صدر عتیق میر نے حکومت کی جانب سے ملک بھر کی مارکیٹوں اور دُکانوں کو آٹھ بجے بند کرنے کے فیصلے کو مسترد کر دیا۔

عتیق میر نے کہا کہ اگر کسی نے زبردستی یا جبر سے دکانوں کو بند کرانے کی کوشش کی تو بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔

- Advertisement -

ان کا کہنا تھا کہ دو ہزار بائیس ملک کی تاریخ کا بدترین رہا، پی ڈی ایم کا سیاسی کچرا ہماری جان چھوڑے، حکومت کی ناقص حکمت عملی سے ملک مزید دلدل میں جائے گا۔

کراچی تاجرایسوسی ایشن کے صدر نے کہا کہ جس حکومت کے پاس مکمل وزرا نہیں وہ بہتر فیصلے کیسے کریں گے، حکومت اپنی اوربڑےلوگوں کی سہولیات کوختم کیوں نہیں کررہے۔

تاجر رہنما جمیل پراچہ کا کہنا تھا کہ سردیوں میں لوگ دیر سے دکانوں پر آتے ہیں، رات 11 تک دکانیں کھلی رکھنے درخواست کی تھی۔

جمیل پراچہ نے کہا کہ رمضان کی آمد ہے اور حکومت کاروبار بند کرنے کی کوششیں کررہی ہے، معیشت پہلے ہی وینٹی لیٹر پر ہے اب یہ سانسیں بند کرنا چاہتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کو چھوٹے علاقوں سے نہ ملائیں، کم سے کم 10بجے دکانیں اور 12 بجے تک شادی ہال بندکرنے کی اجازت دی جائے۔

تاجر رہنما شرجیل گوپلانی نے بتایا کہ حکومت سے اسحاق ڈار سے ملاقات کرنے کی درخواست کی تھی لیکن اسحاق ڈار کے پاس لگتا ہے ہمارے لیے وقت نہیں۔

انھوں نے کہا کہ ملک بینک کرپٹ ہوچکا ہے، انڈسٹریز بند ہورہی ہیں اب دکانیں بند کرانا چاہتے ہیں، ایسے فیصلوں سے ملک بنانا ریپبلک بن جائے گا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں