کراچی: آئندہ مالی سال کے بجٹ پر تاجروں کا ملا جل ردعمل دیکھنے میں آرہا ہے، بزنس مین گروپ کے زبیر موتی والا نے کہا کہ مشکل حالات میں اچھا بجٹ ہے لیکن کراچی کو نظر انداز کیا گیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق بزنس مین گروپ کے زبیر موتی والا نے کہا کہ بجٹ میں کراچی کے لیے کوئی اعلان نہیں کیا جس پر تعجب ہے، اس کے علاوہ صنعتی ترقی کے لیے توانائی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان بھی نہیں کیا گیا۔
چیئرمین بی ایم جی گروپ زبیر موتی والا نے بجٹ کسی حد تک بہتر قراردیتے ہوئے کہا کہ بجٹ خوفناک نہیں ہے لیکن اس بجٹ میں کراچی کو نظر انداز کیا گیا وزیر اعظم نے کراچی کی ترقی کیلئے چار ارب روپے دینے کا اعلان کیا تھا۔
صدر کراچی چیمبر طارق یوسف کا کہنا تھا کہ بجٹ میں صنعتی ترقی کے لیے توانائی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
سابق صدر کراچی چیمبر جاوید بلوانی اور محمد ادریس کا کہنا تھا کہ بجٹ میں ایکسپورٹ سیکٹر کو نظر انداز کیا گیا ہے۔
صدر کے سی سی آئی طارق یوسف، جاوید بلوانی، محمد ادریس، صنعتکار ریاض الدین اور سابق صدر کراچی چیمبر ہارون فاروقی کہتے ہیں کہ بجٹ میں الیکشن کا تاثر نظر آیا ہے۔
اس کے علاوہ ریاض الدین، ہارون فاروقی کراچی چیمبر کے تاجروں نے بجٹ میں سولر انرجی، انورٹر اور بیٹریز پر ٹیکس چھوٹ خوش آئند قرار دی ہے۔