کراچی: چینی قونصلیٹ پر ہونے والے حملے میں ملوث اہم سہولت کار کو شارجہ سے گرفتار کرلیا گیا، ملزم کو چینی قونصلیٹ پر حملے کے لیے 9 لاکھ ملے جو اس نے دہشت گردوں میں تقسیم کیے۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں چینی قونصلیٹ پر ہونے والے حملے میں ملوث اہم سہولت کار نے سنسنی انکشافات کر ڈالے۔
راشد بلوچ نامی ملزم کو شارجہ سے گرفتار کیا گیا تھا جس کی گرفتاری کا انکشاف گزشتہ روز پریس کانفرنس میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے ڈی آئی جی عبداللہ شیخ نے کیا۔
عبداللہ شیخ کے مطابق سہولت کار نے گرفتاری کے بعد بتایا ہے کہ شارجہ میں را اور دیگر تنظیمیں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرتی ہیں، چینی قونصلیٹ پر حملے کے لیے 9 لاکھ ملے جو دہشت گردوں میں تقسیم کیے۔
ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ شارجہ پولیس پہلے ملزم کو محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے حوالے کرنا چاہتی تھی، ملزم کے انکشافات کے بعد اب باقاعدہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بنا دی گئی ہے۔ تفتیشی ٹیم ملزم سے دیگر ساتھیوں کی معلومات بھی حاصل کر رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سی ٹی ڈی راشد بلوچ کی حوالگی کے لیے کوششیں کر رہی ہے، حملے کے وقت ملزم کراچی میں ہی موجود تھا، چینی قونصل خانے پر حملے کے فوری بعد ملزم شارجہ فرار ہوگیا تھا۔
ڈی آئی جی کا کہنا ہے کہ راشد بلوچ چینی قونصل خانے پر حملے کا مرکزی سہولت کار ہے، ملزم سے تفتیش مکمل ہونے کے بعد مزید اہم گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔
واضح رہے کہ 23 نومبر کو کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملے کی کوشش ناکام بنا دی گئی تھی جس کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار اور 2 شہری شہید ہوئے جبکہ 3 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔
دہشت گردی کی اس کارروائی میں چینی قونصل جنرل اور تمام عملہ محفوظ رہا تھا۔ حملے کے پانچوں گرفتار دہشت گردوں کی جے آئی ٹی مکمل ہوگئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 2 دہشت گرد لطیف اور عارف کی جے آئی ٹی سینٹرل جیل میں مکمل ہوگئی، جے آئی ٹی رپورٹ میں پانچوں دہشت گردوں کو خطرناک قرار دیا گیا ہے۔ چینی قونصل خانے پر حملے کے لیے 15 لاکھ کی رقم خرچ کی گئی۔