کراچی: وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار کا کہنا ہے کہ کراچی میں دوران ڈکیتی قتل کی وارداتیں نصف ہوئی ہیں جبکہ موبائل فون چھیننے کی وارداتوں میں بھی کمی آئی ہے۔
سندھ اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی وزیر داخلہ ضیا لنجار نے بتایا کہ کراچی میں گزشتہ برس 586 گاڑیاں چھینی گئی تھیں جبکہ اس سال 558 چھینی گئی ہیں، 21665 واقات ہوئے گزشتہ برس کی نسبت کمی آئی ہے، گزشتہ برس اوسطاً یومیہ 2.6 افراد قتل کیے جاتے تھے جبکہ آج جرائم کی وارداتوں میں اوسطاً یومیہ ایک شخص جان سے جاتا ہے۔
ضیا لنجار نے کہا کہ سندھ نارکوٹکس فورس بنائی جا رہی ہے جبکہ نارکوٹکس کورٹ بھی بنائی جائیں گی جو 6 ماہ میں فیصلہ کیا کریں گی، اے ٹی سی میں کیسز کم ہیں اللہ کا شکر ہے دہشتگردی پر قابو پا لیا ہے، انسداد دہشتگردی عدالتوں کو 20 سے کم کر کے 7 پر لا رہے ہیں، سندھ کے دیگر شہروں میں بھی اے ٹی سی کورٹس کم کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر شہری قتل
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں موبائل فون چھینے کی وارداتوں میں کمی ہے، موٹرسائیکل چوری اور چھیننے کی وارداتوں میں بھی کمی آئی ہے، 28 ایسے کیسز ہوئے جس میں 28 ڈاکو مارے گئے، اسکریپ ڈیلرز کے خلاف کارروائیوں کے باعث چوریوں میں کمی ہوئی، 234 اسکریپ ڈیلرز کے خلاف کارروائی کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ شکایات ہیں کہ اسکولوں میں منشیات چل رہی ہے، کسی اسکول کی بدنامی نہیں چاہتے انتظامیہ پولیس سے تعاون کرے، منشیات بہت بڑا عذاب ہوگیا ہے، منشیات کے عادی پلوں کے نیچے بیٹھے ہوتے ہیں بھیک مانگتے ہیں، گرفتار 70 فیصداسٹریٹ کرمنلز منشیات کے عادی ہیں۔
’کچھ پولیس افسران ملوث ہیں کالی بھیڑوں کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں۔ ہمارے پاس اچھے افسران ہیں جنہیں لگا رہے ہیں۔ سکھر، حیدرآباد اور لاڑکانہ میں بھی ٹاسک فورس بنائی ہے۔ پورے صوبے میں کراچی منشیات کے حوالے سے اہم ٹارگٹ رہا ہے۔‘
ضیا لنجار نے بتایا کہ صرف کراچی میں 8 ہزار سے زائد منشیات فروشوں کو گرفتار کیا، یہ گرفتاریاں ناکافی نہیں بڑی مچھلیوں کو پکڑنا ہے۔
وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ ٹریفک حادثات میں اضافہ ہوا ہمارے اوپر تنقید بھی ہوئی اپوزیشن نے بھی اہم کردار ادا کیا اب پالیسی بنا رہے ہیں، ٹریفک کیلیے ایکٹ لا رہے ہیں ای چالان متعارف کروایا جا رہا ہے، ٹریفک کے کافی چیلنجز ہیں سیف سٹی سے فائدہ لیں گے، سگنل سسٹم بہتر کر رہے ہیں ٹریفک قوانین کی نشانیاں لا رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سیف سٹی فیز ون ائیرپورٹ کو ریڈور اور ریڈ زون ایریا ہے، سیف سٹی کیلیے شہر میں 1300 کیمرے انسٹال ہو چکے ہیں۔