کراچی ایئرپورٹ کے قریب سے نامعلوم شہری کی درخت سے لٹکی لاش برآمد ہوئی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے سچل سے درخت سے لٹکی لاش برآمد ہونے کے بعد ایک ایئرپورٹ کے علاقے سے بھی ایک شخص کی درخت سے لٹکی لاش ملی ہے۔
ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ جس شخص کی لاش درخت سے لٹکی ہوئی تھی وہ معذور تھا متوفی کے پاس شناختی کوئی چیز نہیں ملی۔
یاد رہے کہ چند روز پہلے بھی سچل کے علاقے سے بھی ایک شخص کی درخت سے لٹکی لاش ملی تھی۔
پولیس کا کہنا تھا کہ صفورہ چورنگی کے قریب درخت پر 15 سالہ نوجوان کی لٹکی ہوئی لاش برآمد ہوئی ہے، مقتول کی شناخت رمیش کمار کے نام سے ہوئی تھی جو اسکیم 33 کا رہائشی تھا۔
رمیش کمار سعدی ٹاؤن میں پنکچر کی دکان پر کام کرتا تھا اور 5 اگست شام 6 بجے گھر سے نکلا تو پھر واپس نہیں آیا تھا جس کی اطلاع سچل تھانے کو دی گئی تھی۔
پولیس کو دی گئی درخواست سے ایسا پتا چلتا ہے کہ نوجوان کو اغوا کر کے قتل کیا گیا ہے تاہم لاش ملنے کے بعد پولیس کی نفری موقع پر پہنچ گئی ہے اور جائے وقوعہ پر مزید تفتیش کا عمل جاری ہے۔
نوجوان کی گمشدگی کی درخواست میں کہا گیا تھا کہ رمیش شام چھ بجے دکان کے لیے گھر سے نکلا تھا لیکن دکان سے معلوم ہوا کہ وہ جمعے کے بعد سے دکان پر گیا ہی نہیں۔
درخواست میں پولیس سے رمیش کی بازیابی کی استدعا کی گئی تھی تاہم نوجوان کی لاش ایک درخت سے لٹکی برآمد ہو گئی ہے۔