کراچی: شہر قائد کے مصروف ترین کاروباری علاقے صدر میں واقع مارکیٹ میں لگنے والی آگ شدت اختیار کرگئی، جس میں لاکھوں روپے مالیت کا سامان جل کر خاکستر ہوگیا جبکہ مزید نقصان کا اندیشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز افضل خان کے مطابق کراچی عبداللہ ہارون روڈ صدر میں کوآپریٹو مارکیٹ کی ایک دکان میں آگ لگی، جس نے دیکھتے ہی دیکھتے بڑے حصے اور دکانوں کو اپنی لیپٹ میں لے لیا، آگ لگنے کی وجہ فوری طور پر سامنے نہیں آسکیں۔
آتشزدگی کی اطلاع کے بعد محکمہ فائر بریگیڈکی گاڑیاں جائے وقوعہ پر پہنچیں اور آگ بجھانے کے اقدامات شروع کیے مگر وقت کے ساتھ اس کی شدت میں اضافہ ہوتا گیا۔ صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے محکمہ فائربریگیڈ نے ایک اسنارکل سمیت 10 فائربریگیڈکیگاڑیوں کو وقوعہ پر طلب کیا۔
فائربریگیڈ حکام نے پاک بحریہ اور دیگرریسکیواداروں سے بھی مدد طلب کی۔ آگ کی شدت کےباعث دکان داروں نے اپنا سامان دوسرے مقام پرمنتقل کیا جبکہ آتشزدگی کے باعث کئی دکانوں اور گوداموں میں رکھا گیا لاکھوں روپے مالیت کا قیمتی سامان جل کر خاکستر ہوگیا۔
دکانداروں نے فائربریگیڈ عملے کی کارکردگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مزید نقصان کا خدشہ ظاہر کیا اور اس کا ذمہ دار سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے فائر بریگیڈ اور متعلقہ حکام کو قرار دیا۔
بعد ازاں کمشنر کراچی نے جائے وقوعہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آگ کو تیسرے درجے کا قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’مارکیٹ کی 30 دکانوں میں آگ لگی ہوئی ہے، شہر بھرکی فائرٹینڈرز بجھانےکےعمل میں حصہ لےرہی ہیں جبکہ پاک بحریہ کی خدمات بھی حاصل کرلی ہیں‘۔
دوسری جانب پاک بحریہ کے ترجمان نے بتایا کہ کوآپریٹیو مارکیٹ میں ہونے والی آتشزدگی اور آگ بجھانے میں پاک بحریہ مقامی انتظامیہ کی معاونت کررہی ہے۔
متاثرہ جگہ سے لوگوں کو بروقت نکال لیا گیا جبکہ کوآپریٹو مارکیٹ کی طرف جانے والی سڑکوں کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے عبداللہ ہارون روڈ اور زینب مارکیٹ کے اطراف ٹریفک کی روانی بری طرح سے متاثر ہوئی۔