جمعہ, نومبر 15, 2024
اشتہار

کراچی کے گرین بیلٹ کس کے قبضے میں؟ 40 فی صد کہاں گئے؟

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: دنیا بھر میں شہروں کی خوب صورتی میں شان دار انفرا اسٹرکچر کے ساتھ ساتھ گرین بیلٹ ایریاز بھی اپنا کردار ادا کرتے ہیں، شہر قائد کی خوب صورتی میں بھی گرین بیلٹ اہم کردار رہا ہے لیکن بد قسمتی سے یہ بھی مافیاز کا ہدف بن گئے ہیں۔

کراچی ماسٹر پلان کے تحت ہر دوہری سڑک کے ساتھ گرین بیلٹ کا ہونا ضروری ہے، مگر اس شہر میں ایسا کچھ بھی دیکھنے کو نہیں ملتا، 30 سے 40 فی صد گرین بیلٹز پر ریسٹورینٹس اور کار شورومز کا قبضہ ہے، جب کہ بقیہ حصوں پر کچرا کنڈیاں اور پتھارے بنے ہوئے ہیں، یا یہ گرین بیلٹ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔

قبضہ مافیا

قبضہ مافیا سے کراچی کے گرین بیلٹز بھی نہیں بچ سکے ہیں، اس وقت چالیس فی صد سے زائد گرین بیلٹز پر قبضہ مافیا بیٹھی ہوئی ہے، ان میں ریسٹورینٹس اور کار شورومز شامل ہیں، انتظامیہ کی جانب سے اس طرح کبھی توجہ ہی نہیں دی گئی، حالاں کہ شہر میں ’تجاوزات‘ کے خلاف وسیع سطح پر آپریشنز بھی کیے گئے۔

- Advertisement -

ناقص منصوبہ بندی

کراچی کے گرین بیلٹز صرف اس حوالے ہی سے بد قسمتی کا شکار نہیں کہ اس کا ایک بڑا حصہ قبضہ مافیا کے ہاتھوں میں ہے، بلکہ یہ بھی کسی المیے سے کم نہیں کہ بقیہ گرین ایریاز ناقص منصوبہ بندی اور بد انتظامی کا شکار ہو کر صفحہ ہستی سے مٹ چکے ہیں۔

شہر میں گھومنے نکلیں تو کئی علاقوں میں گرین بیلٹز کا تو نام و نشان نہیں ملتا، البتہ اس کی جگہ کچرا کنڈیاں بدبو اور گندگی پھیلاتے ضرور ملتی ہیں، صرف یہی نہیں، کئی جگہوں پر گرین بیلٹز پر پتھارے مافیا کا بھی قبضہ ہے، اور جو بچ گئے ہیں وہ ٹوٹ پھٹ کا شکار ہیں۔

ماحولیات

کراچی شہر میں 10 ہزار کلومیٹر تک سڑکوں کا جال ہے، جس کے ساتھ 100 فی صد گرین بیلٹ کا لازمی حصہ ہونا چاہیے، مگر قبضہ مافیا اور متعلقہ اداروں کی عدم دل چسپی نے ان گرین بیلٹز کے خاتمے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

ماحولیاتی ماہرین کے مطابق کراچی جو کبھی اپنے معتدل موسم کے لیے مشہور ہوتا تھا، اب سخت ترین گرم موسم کی لپیٹ میں ہے، اس کی بڑی وجہ بڑھتی آبادی، درختوں کی کمی اور کنکریٹ سے بنی عمارتیں ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس پس منظر میں گرین بیلٹز کی بحالی شہر کو سرسبز اور دوبارہ ٹھنڈی ہواؤں کا شہر بنانے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔

ڈی جی پارکس

ڈی جی پارکس کے ایم سی جنید اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ گرین بیلٹز کا جتنا نقصان ہوا ہے، اب اس کی بحالی کی جا رہی ہے۔ انھوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ 30 فی صد گرین بیلٹز کو نقصان پہنچا ہے، جہاں پتھارے بنے ہوئے ہیں اور انھیں وہاں سے صاف کیا جائے گا۔ انھوں نے شجرکاری کا بھی ذکر کیا، اور کہا کہ شہر میں پودے لگائے جا رہے ہیں اور اب تک ڈھائی لاکھ پودے لگائے جا چکے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ندیم جعفر
ندیم جعفر
ندیم جعفر اے آر وائی نیوز سے وابستہ ایک ممتاز صحافی ہیں جو کہ مختلف سماجی اور سیاسی موضوعات پر رپورٹنگ کرتے ہیں۔ ندیم کراچی یونیورسٹی سے ماس کمیونیکیشن میں ماسٹر کی ڈگری اور آسٹریلیا کے ایک باوقار ادارے سے ایڈوانس سرٹیفیکیشن کے حامل ہیں۔

مزید خبریں