کراچی: کراچی میں میٹرو بس چلے گی یا نہیں، بسیں کون خریدے گا وفاقی اور سندھ حکومت فیصلہ نہ کرسکیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں التواء کا شکار گرین لائن بس منصوبے کے لیے بسیں کہاں سے آئیں گی، وفاق اور سندھ حکومت نے ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈال دی، کراچی میں میٹرو بس چلے گی یا نہیں، شہری سوال کرنے لگے۔
وزیر ٹرانسپورٹ اویس قادر کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے گرین لائن میٹرو منصوبے کے لیے بسیں دینے کا وعدہ کیا تھا، لوگ تنگ آگئے ہیں جو پوچھتے ہیں بسیں کب آئیں گی۔
ڈی جی ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے بتایا کہ بسوں کی خریداری کے لیے وفاقی حکومت کو متعدد خطوط لکھے ہیں، منصوبے کے لیے بسوں کی خریداری کا ٹینڈر بھی نہیں ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی میں گرین لائن بس منصوبہ جلد مکمل کیا جائے، بلاول بھٹو کی ہدایت
واضح رہے کہ ٹریفک پولیس کراچی نے گرین لائن منصوبے کے انڈر پاس کے تعمیراتی کام کے باعث یکم دسمبر سے ایم اے جناح روڈ پر کیپری سنیما سے نمائش تک کا روڈ بند کرنے کا اعلامیہ جاری کیا تھا۔
اعلامیہ میں شہریوں کو زحمت اور پریشانی سے بچنے کیلئے متبادل راستہ اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی تھی، اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ مورخہ یکم دسمبر بروز ہفتہ انڈر پاس پر تعمیراتی کام کے باعث ایم اے جناح روڈ پر کیپری سنیما سے نمائش تک دوسرا روڈ بھی بند کردیا جائے گا، شہری زحمت اور پریشانی سے بچنے کیلئے متبادل راستہ اختیار کریں۔
یہ پڑھیں: گرین لائن منصوبہ: ایم اے جناح روڈ کا دوسرا روڈ بھی بند، متبادل راستے کا اعلامیہ جاری
یاد رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو سے صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ اویس قادر نے ملاقات کی تھی، صوبائی وزیر نے پی پی چیئرمین کو سندھ بھر میں ٹرانسپورٹ نظام کو بہتر بنانے سے متعلق بریفنگ دی تھی۔
اویس شاہ کا مزید کہنا تھا کہ یہ پراجیکٹ پیپلزپارٹی کی جانب سے کراچی کے عوام کیلئے بہترین تحفہ ہوگا، اب تک گرین لائن منصوبے پر80فیصد کام مکمل ہوچکا ہے، اس موقع پر بلاول بھٹو کی جانب سے صوبائی وزیر کو گرین بس پروجیکٹ جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی۔