ٹنڈو محمد خان: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی میں 100 سال میں ایسی بارش نہیں ہوئی، 1931 میں ہونے والی بارش اس سے کم تھی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ٹنڈو محمد خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں کراچی سمیت سندھ بھر کے بارش سے متاثرہ اضلاع کا دورہ کرنے آیا ہوں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا بارش سے جو اضلاع متاثر ہوئے ہیں انھیں آفت زدہ قرار دیا جائے گا، ابھی بارش ختم نہیں ہوئی ہے اور بارش آئے گی۔
انھوں نے کہا بلدیاتی ادارے 28 اگست کو اپنی مدت پوری کریں گے، قانون کے مطابق ایڈمنسٹریٹر اپوائنٹ کریں گے۔
واضح رہے کہ کراچی میں حالیہ ہونے والی بارشوں نے بڑی تباہی مچائی، کئی علاقوں کی حالت سیلاب زدہ علاقوں جیسی ہو گئی تھی، لوگوں کو مختلف علاقوں سے کشتیوں میں نکالا گیا، شہر میں نکاسی آب کا مسئلہ بھی عروج پر رہا۔
آج کراچی میں وزیر بلدیات و اطلاعات ناصر حسین شاہ نے اپنے بیان میں کہا کہ کراچی میں 36 سالہ تاریخ کی تیز ترین بارشیں ریکارڈ کی گئیں، بارشوں کے دوران سندھ حکومت کے تمام محکمے فعال رہے، بلاول بھٹو کی ہدایت پر وزیر اعلیٰ، وزرا اور اراکین اسمبلی عوام کے درمیان رہے، تاریخی برسات کے ختم ہوتے ہی پانی کی نکاسی کا عمل شروع کر دیا گیا۔
انھوں نے کہا آج صبح تک بیش تر علاقوں سے پانی کی نکاسی کا عمل مکمل کیا گیا، نکاسی کے عمل کا سلسلہ اب بھی کراچی کے مختلف علاقوں میں جاری ہے، مشرف دور میں اس دفعہ سے کم بارشیں ہوئی تھیں مگر 4 دن تک کراچی بند تھا، افسوس ناک طور پر اس قومی آفت کے دوران وفاق نے سندھ کو لاوارث چھوڑ دیا، مشرف دور میں ہوئی تجاوزات کے خاتمے تک نکاسی کا مسئلہ حل نہیں ہو سکتا۔