کراچی: تفریحی پارک کا جھولا کیسے ٹوٹا، 18 گھنٹے بعد بھی رپورٹ تیار نہ کی جاسکی ہے، تفتیشی ذرائع کے مطابق شہری انتظامیہ اور پولیس نے متعلقہ افراد کو طلب کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے تفریحی پارک میں جھولا ٹوٹنے کے 18 گھنٹے بعد بھی رپورٹ تیار نہ کی جاسکی ہے، ذرائع کے مطابق پارک مالکان، آپریشنل منیجر اور دیگر ملازمین سے تفتیش کی جائے گی۔
عینی شاہدین کے مطابق جھولے کا مین بولٹ ٹوٹا اور نیچے آگرا، تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ بولٹ ٹوٹنے کی وجہ سے مرکزی گراری سلپ ہوگئی اور جھولا گر گیا، آج ابتدائی رپورٹ نگراں وزیر اعلیٰ سندھ کو پیش کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق پارک مالکان اور ملازمین سے مختلف زاویوں سے تفتیش کی جائے گی، پولیس، رینجرز، سول ڈیفنس، شہری انتظامیہ اپنی اپنی رپورٹس بنا رہے ہیں۔
دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ پارک کی ذمہ داری ڈی جی پارکس کی تھی، شہری انتظامیہ کی پارک انتظامیہ سے تفتیش کے بعد مقدمے کا فیصلہ کریں گے، کشف کے والد اپنی مدعیت میں مقدمہ کرانا چاہتے ہیں تو درج کریں گے۔
مزید پڑھیں: پرانی سبزی منڈی کے پارک میں جھولا گر گیا، ایک بچی جاں بحق، متعدد زخمی
یاد رہے کہ کراچی کے علاقے سبزی منڈ ی کے قریب امیوزمنٹ پارک میں چلتا جھولا زمین پر گرگیا تھا، جھولا گرتا دیکھ کر بھگڈرمچ گئی تھی، حادثے میں ایک بچی جاں بحق اوراٹھارہ افراد زخمی ہوگئے،جاں بحق ہونے والی تیرہ سالہ بچی کی شناخت کشف بنت عبدالصمد کے نام سے ہوئی ہے۔
نگراں وزیراعلی سندھ نے حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی سے تین دن میں رپورٹ طلب کرلی تھی جبکہ شہر بھر کے پارکس کو معائنہ کرنے کے لئے تین دن تک بند کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔