کراچی: گلستان جوہر حسین ہزارہ گوٹھ میں لڑکی کے قتل کی ابتدائی تحقیقات میں انکشافات سامنے آگئے، تحقیقات میں معلوم ہوا مقتولہ مدعی مقدمہ شاہد کی سگی بیٹی نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلستان جوہرحسین ہزارہ گوٹھ میں لڑکی کے قتل اور بچی کے زخمی ہونے کے واقعے میں پولیس کی ابتدائی تحقیقات میں انکشافات سامنے آگئے۔
پولیس نے بتایا کہ ڈاکٹرز کے مطابق دعا کو سرپرگولی ماری گئی، اہلخانہ واقعے کے بعد مسلسل متضاد بیانات دیتے رہے، تحقیقات میں معلوم ہوا مقتولہ مدعی مقدمہ شاہد کی سگی بیٹی نہیں ہے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ جس گھر میں واقعہ ہواوہ بڑا نہیں صرف 2 کمرے ہیں، اہلخانہ کو معلوم نہیں کہ گولی کس نےچلائی؟
تحقیقات کے مطابق دعا کو گود لیا گیا ہے یا کہیں سے اٹھایاگیاحقیقی ورثاکی تلاش شروع کردی، مدعی مقدمہ کے 2 بیٹے اور 2 بیٹیاں ہیں اور واقعے کے وقت مدعی مقدمہ شاہد کا چھوٹا بیٹا گھرمیں موجود تھا۔
پولیس کے مطابق دعا کی موت کے بعد جائے وقوعہ کو دھو دیا گیا، جس سے معاملہ مزید مشکوک ہوا اور جائے وقوعہ سے کوئی خول بھی نہیں ملا تاہم جلد معمہ حل کرلیں گے۔
دوسری جانب گلستان جوہر حسین ہزارہ گوٹھ میں لڑکی کے قتل اور بچی کے زخمی ہونے کا واقعے کا مقدمہ قتل کی دفعات کے تحت والد کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے۔
مدعی نے بتایا کہ نامعلوم ملزمان نےگھرمیں مبینہ طورپرفائرنگ کی، دعااورانوشہ کوگولی لگنےکی اطلاع ملی تواسپتال پہنچا۔