کراچی : شہر قائد کے علاقے لیاقت علی چوک پر ایم کیو ایم کے پانچ کارکنان کو پارٹی کا جھنڈا اور وال چاکنگ کرنے پر رینجرز نے حراست میں لے کر ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے، مقدمے میں ہنگامہ آرائی اور انسداد دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔ بعد ازاں عزیز آباد، مکا چوک پر حالات کشیدہ ہیں۔ چند گھنٹوں بعد رہنماؤں کی ہداہت پر کارکنان منتشر ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم لندن کے کارکنان لیاقت علی خان چوک پر جمع ہوئے اور اپنی جماعت کا جھنڈا لگانا چاہا تو رینجرز کے اہلکاروں نے ایم کیو ایم لندن کے پانچ کارکنان کو حراست میں لے لیا اور نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
جس کے بعد لیاقت علی خان چوک پر ایم کیو ایم لندن کے مزید کارکنان وہاں پہنچ گئے، مشتعل کارکنان نے بانی قائد کے نعرے بھی لگائے جبکہ خواتین کارکنان نے فاتحہ خوانی شروع کردی۔
ڈیوٹی پر موجود رینجرز آفیسرخواتین کارکنان کو سمجھاتے رہے اور مذاکرات کے بعد خواتین کارکنان کو یاد گار شہداء جانے کی اجازت دے دی گئی۔
ہنگامے کے دوران لیاقت علی خان چوک اوراطراف کے علاقوں میں شدید ٹریفک جام ہوگیا ہے، جس سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
رینجرزافسرنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قرآن خوانی کرنے والی خواتین کی ہم نے حفاظت کی ہے، شر پھیلانے والوں کے خلاف کاروائی ہوگی، افراتفری پھیلانے والوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
دوسری جانب حیدرآباد میں پکا قلعہ میں ایم کیوایم لندن کے کارکنوں کے جمع ہونے پر پولیس نے لاٹھی چارج کرتے ہوئے متعدد کارکنوں کو گرفتار کرلیا جبکہ خواتین کارکنان نے چٹائیاں بچھا کر قرآن خوانی شروع کردی۔
حیدرآباد میں بھی ایم کیوایم لندن کے کارکن اور پولیس آمنے سامنے
کراچی کے بعد حیدرآباد میں بھی ایم کیوایم لندن کے کارکن اور پولیس آمنے سامنے آگئے اور پکا قلعہ گراؤنڈ میدان جنگ بن گیا، ایم کیوایم لندن کے کارکنوں کی بڑی تعداد روکنے کے باوجود پکا قلعہ میں داخل ہوگئی اور بانی ایم کیوایم کے حق میں نعرے بازی کی۔ خواتین کارکنان نے پکا قلعہ کے باہرچٹائیاں بچھا کر قرآن خوانی شروع کردی۔
کشیدگی کے باعث پولیس کی مزید نفری کو طلب کیا گیا ،اس دوران کارکن اور اہلکاروں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی،
ایم کیو ایم لندن کے کارکنان پکا قلعہ جانا چاہتے تھے تاہم پولیس نے کارکنوں کو وہاں جانے سے روکا تو کارکنان مشتعل ہو گئے ،پولیس نے چھ مشتعل کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔
مشتعل کارکنان کو روکنے کے لیے پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور ہوائی فائرنگ بھی کی ،پولیس نے مشتعل مظاہرین کو منتشرکرنے کے لیے آنسو گیس کا بھی استعمال کیا جس سے کارکنان منتشرہوگئے۔
یاد رہے کہ لندن ایم کیو ایم کے تحت یوم شہداء منایا جا رہا ہے، جس کے باعث کراچی میں جناح گراونڈ کے اطراف رینجرز کی نفری تعینات ہے جبکہ جناح گراونڈ جانے والے راستے بھی بند کردیئے گئے۔
کارکنان منتشر ہونا شروع
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ایم کیو ایم لندن کے کارکنان رہنماؤں کی ہدایات کے بعد وہاں سے منتشر ہونا شروع ہوگئے ہیں۔
رینجرزاور پولیس کے اہلکار بھاری تعداد میں وہاں پہنچ گئے ہیں اور ایک کیو ایم لندن کارکنان کی جانب سے لگائے جانے والے جھنڈے اتارے جا رہے ہیں اور بانی ایم کیو ایم کے حق میں کی گئی وال چاکنگ کو بھی مٹایا جا رہا ہے۔
نمائندہ حیدرآباد آفتاب زئی کے مطابق ایم کیو ایم لندن کے کارکنان کیخلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے، مقدمے میں ہنگامہ آرائی اور انسداد دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔
25 نامزد اور تین سو نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج ایم کیو ایم لندن کے کارکنان کے خلاف تھانہ فورٹ میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔