کراچی میں گرمی اور لوڈشیڈنگ کے باعث ہاتھ کے بنے پنکھے لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گئے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ جنریٹر اور یو پی ایس کی سہولت نہ رکھنے والوں کے لیے ہاتھ سے جھلنے والا پنکھا ہی ایک واحد سہارا ہے جس کا بل بھی نہیں آتا۔
بدترین لوڈشیڈنگ کے باعث ہاتھ سے جھلنے والے پنکھوں کی فروخت میں اضافہ نظر آ رہا ہے اور یہ پنکھے نہایت ہی مناسب قیمتوں میں دستیاب ہیں۔
کراچی کے علاقے بولٹن مارکیٹ میں ایک خاتون 15 سال سے ہاتھ سے بنے پنکھے فروخت کر رہی ہیں، ان کا کہنا ہے کہ گرمی کے ستائے لوگ بجلی کی لوڈشیڈنگ سے پریشان ہو کر ہاتھ کے پنکھے خریدنے پر مجبور ہیں۔