کراچی : شہر قائد میں میٹرک کے امتحانات کا آغاز ہوگیا ، نقل کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کئے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں میٹرک بورڈ کے سالانہ امتحانات کا آغاز ہوگیا، 3 لاکھ 80 ہزارطلبا وطالبات امتحانات میں شریک ہیں۔
امتحانات میں نقل کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کئے گئے ہیں، 3 لاکھ 80 ہزار طلبا او طالبات سائنس و جنرل گروپ ریگولر اور پرائیویٹ کے امتحانات دیں گے۔
چیئرمین میٹرک بورڈ نے کہا کہ امتحانات کیلئے499 امتحانی مراکزقائم کئےگئے ہیں اور امتحانی مراکز پر دفعہ 144 نافذ کرنے کیلئے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو آگاہ کردیا گیا۔
چیئرمین میٹرک بورڈ کا کہنا ہے کہ امتحانی مراکزمیں کسی بھی قسم کی ڈیوائس یاموبائل فون ملنےکی صورت میں ضبط کرلیاجائےگا۔
انھوں نے بتایا کہ فول پروف انتظامات کےحوالےسےمتعلقہ اداروں کولیٹرجاری کردیاگیا، امتحانی مراکزکےاطراف میں فوٹواسٹیٹ کی مشینیں دوران امتحان بندرہیں گی۔
اس کے ساتھ ہی کےالیکٹرک سےامتحانات کےدوران لوڈشیڈنگ نہ کرنےکی درخواست کی ہے۔
دوسری جانب سندھ میں بھی میٹرک کے امتحانات کا آغاز ہو گیا ہے لیکن انتظامیہ کے نقل اور بوٹی مافیا کے خلاف کارروائی کے دعوے دھرے رہ گئے۔
لاڑکانہ میں سندھی، سکھر میں کیمسٹری کا پیپر شروع ہونے سے قبل ہی بوٹی مافیا کے ہاتھ لگ گیا۔
نوشہرو فیروز میں دسویں جماعت کا انگلش کا پرچہ بھی آؤٹ ہوکر واٹس ایپ گروپس میں گردش کرنے لگا جبکہ جیکب آباد میں نویں جماعت کے اردوکے پرچے کے دوران موبائل فون کا کھلے عام استعمال کیا گیا اور انتظامیہ نقل روکنے میں ناکام رہی۔