کراچی: شہر قائد کے علاقے کیماڑی میں پُراسرار گیس سے اموات کا معاملہ مزید پیچیدہ ہوگیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق شہر قائد کے علاقے کیماڑی میں پُراسرار گیس سے 14 افراد کی موت کا معمہ حل نہ ہوسکا، پولیس کا کہنا ہے کہ جاں بحق افراد میں سے 2 کا پوسٹ مارٹم کیا گیا، کیمیائی تجزئیے کے دوران بھی زہریلی گیس کے شواہد نہیں ملے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جاں بحق افراد کے خون کے نمونے حاصل کیے گئے تھے، تجزئیے میں مرنے والے ایک شخص کے خون میں مارفین پائی گئی، مارفین کی مقدار اتنی نہیں تھی کی موت کی وجہ بنے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جاں بحق دوسرے شخص کی رپورٹ میں بھی موت کی وجہ سامنے نہ آسکی، زیر علاج متاثرین کے خون کے نمونوں کی رپورٹ تاحال مرتب نہیں کی گئی۔
مزید پڑھیں: کیماڑی میں پھیلنے والی گیس ہائیڈروجن سلفائیڈ ہے: سیپا
پولیس کا کہنا ہے کہ جس شخص کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں مارفین کی مقدار ملی وہ نشے کا عادی معلوم ہوتا ہے، اس ایک نامعلوم شخص کا کوئی وارث نہیں آیا۔
واضح رہے کہ چند روز قبل کراچی کے علاقے کیماڑی میں پر اسرار گیس سے 14 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے جبکہ متعدد متاثر ہوکر اسپتال میں زیر علاج تھے، سیپا کا کہنا تھا کہ کیماڑی میں پھیلنے والی گیس ہائیڈروجن سلفائیڈ ہے۔
یاد رہے کہ کمشنر کراچی نے کہا تھا کہ ایک جہاز کے پی ٹی پر کچھ منتقل کر رہا ہے جس سے گیس کا اخراج ہو رہا ہے، اس کنٹینر سے آف لوڈنگ بند کروا دی گئی ہے، تحقیق کے دوران معلوم ہوا کہ کنٹینر کا دروازہ بند کرتے ہیں تو گیس اخراج کم ہو جاتا ہے، سپارکو نے نمونے بھی اکھٹے کر لیے ہیں۔