کراچی: دارالصحت اسپتال انتظامیہ کی غفلت کے سبب مفلوج ہونے والی 9 ماہ کی بچی کے والد قیصر کا کہنا ہے کہ نشوا کی صحت بدستور خراب ہے ڈاکٹرز کوشش کررہے ہیں، ایف آئی آر میں اسپتال انتظامیہ کو نامزد کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے دارالصحت اسپتال انتظامیہ کی غفلت کے سبب مفلوج ہونے والی 9 ماہ کی بچی نشوا کے والد قیصر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پر امن احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے جمع ہونے والوں کے مشکور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے چار بنیادی مطالبات ہیں، انتظامیہ 24 گھنٹے میں اپنی تحقیقات ہم سے اور میڈیا سے شیئر کرے، غیر رجسٹرڈ، جعلی لائسنس والے اسپتالوں کی جوڈیشل انکوائری کی جائے، ہائر مینجمنٹ کے لوگوں کو بھی ذمہ دار قرار دیا جائے، سندھ حکومت تمام رجسٹرڈ ڈاکٹرز اور نرسز کا ڈیٹا آن لائن کرے۔
نشوا کے والد کا کہنا تھا کہ مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے مدد کی یقین دہانی کرائی ہے، حکومت نے مطالبات پر غور نہ کیا تو قانونی کارروائی کا حق رکھتے ہیں۔
مزید پڑھیں: دارالصحت اسپتال کی غفلت کے سبب مفلوج ہونے والی نشوا کی حالت میں بہتری
قبل ازیں لیاقت نیشنل اسپتال کے ترجمان انجم رضوی کا کہنا تھا کہ نشوا کی حالت بتدریج بہتر ہورہی ہے، بچی کو ٹیوب کے ذریعے غذا دینا شروع کردی ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ آج صبح بھی بچی کا سی ٹی اسکین اور دیگر ٹیسٹ کیے گئے، نشوا کے دماغ کی سوجن بھی کم ہو رہی ہے۔ سوجن ختم ہونے پر پتہ چلے گا دماغ کا کتنا حصہ متاثر ہوا۔
خیال رہے کہ کراچی کے دارالصحت اسپتال میں نشوا کو ہائی پوٹینسی دوا کی اوور ڈوز دے دی گئی تھی۔ غلط انجکشن کی وجہ سے بچی کی طبیعت بگڑ گئی۔ نشوا ایک ہفتے تک وینٹی لیٹر پر اسپتال میں ہی ایڈمٹ رہی اور ایک ہفتے بعد جب وینٹی لیٹر ہٹایا گیا تو بچی پیرالائزڈ ہوچکی تھی۔