کراچی : کراچی : شہر کے 36 مقامات پر دھرنے اور مظاہرے جاری ہیں جس کے باعث کاروبار زندگی معطل ہے جب کہ سہراب گوٹھ پر مشتعل مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ کی زد میں آکر نجی ٹی وی چینل کے دو صحافی زخمی ہو گئے علاوہ ازیں مظاہرین کا مرکزی اجتماع نمائش پر تاحال جاری ہے تاہم رینجرز کے اعلیٰ افسران نے شرکاء سے مذاکرات کے عمل کا آغاز کردیا۔
تفصیلات کے مطابق تحریک لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اسلام آباد میں جاری دھرنے کے خلاف حکومتی کارروائی کے بعد مظاہروں کا سلسلہ پورے ملک میں پھیل گیا ہے جس نے سندھ کے دارالحکومت کراچی کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور شہر کی تمام مرکزی شاہراہیں جام ہیں جب کہ پولیس اور رینجرز سڑکیں کلیئر میں مصروف ہیں۔
شہر بھر کی مصروف شاہراہوں تین تلوار، کورنگی ناصرجمپ، کورنگی نمبر4، ناگن چورنگی، گودھرا، شفیق موڑ، نیپاچورنگی، جوہرموڑ، حسن اسکوائر، کورنگی نمبر2، صدرپارکنگ پلازہ اور شاہ فیصل کالونی کالونی میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جب کہ ان علاقوں میں شدید ٹریفک جام ہے اور کئی گاڑیاں پٹرول ختم ہونے کی وجہ سے سڑکوں پر کھڑی ہو گئ ہیں۔
دوسری جانب مظاہرین کا سب سے بڑا اجتماع نمائش پر جاری ہے جس میں شرکاء کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگیا ہے اور نمائش سے گرومندر تک لوگوں کی تعداد جمع ہو گئی ہے جو حکومت کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے اور اپنے مطالبات کے حق مین بینرز اُٹھائے ہوئے ہیں، کشیدہ صورت حال کو دیکھتے ہوئے رینجرز کی بڑی نفری نمائش پہنچ گئی ہے۔
کراچی کے مختلف اسپتالوں میں طبی امداد کے لیے آنے والے زخمیوں میں سے 18 افراد جناح اسپتال پہنچنے جن کے نام درج ذیل ہیں۔ کامران، شہباز، عبد الوکیل، وقاص، راشد، صابر، اویس، عبداللہ، قابل، حمزہ، نعمان، صابر، فہد، زوہیب، محمد علی، محمد ندیم، مسمات حنا اور ذیشان شامل ہیں۔
جب کہ سول ٹراما میں پہنچنے والے پتھر اور لاٹھی لگنے کے سبب 12 افراد زخمی لائے گئے جن میں وقاص، ارشد، احمد ، یعقوب۔ شاہ زیب، ہمایوں، عثمان، رؤف، احمد امین، فیضان، عبد الرحمان اور مہر علی شامل ہیں جب کہ لیاقت اسپتال میں ناظم حسین، سید حسین اور فیضان جب کہ آغا خان میں گلزار علی ایس ایچ او میمن گوٹھ کو لایا گیا۔
ڈی جی رینجرز سندھ جنرل محمد سعید نے کہا ہے کہ رینجرز کو صورت حال کنٹرول کو کرنے کا حکم دیا گیا ہے اسی طرح شہریوں سے پُرامن احتجاج کی اپیل ہے اور مظاہرین تشدد سے گریزکرتے ہوئے احتجاج ریکارڈ کروائیں لیکن کسی کو املاک کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
ڈی جی رینجرز سندھ میجر محمد سعید نے مزید کہا کہ کوئی بھی شہری قانون ہاتھ میں نہ لے اور شہر میں قیام امن کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھاتے ہوئے تشدد کر نے والوں سے سختی سے نمٹیں گے۔
اسی طرح رینجرز اور پولیس نے مشترکہ کا رروائی کرتے ہوئے نرسری اور اسٹار گیٹ پہنچ کر کےصورت حال کنٹرول کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں جس کے بعد اسٹار گیٹ اور نرسری کے مقام پر ٹریفک بحال کردی گئی ہے اسی طرح دیگر مقامات پر دھرنا مظاہرین سے مزاکرات کا عمل جاری ہے اور لوگوں کو متبادل راستوں کو اختیار کرنے کا مشورہ دیا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق آج صبح سے ہی کراچی کے مختلف علاقوں میں اسلام آباددھرنا آپریشن کیخلاف 12 مقامات پر احتجاج کا آغاز ہو گیا تھا جس کے باعث سارا دن تجارتی سرگرمیاں بھی معطل رہیں اورتحریک لبیک یا رسول اللہ ﷺ کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے ٹاور، الآصف اسکوئر ،حب ریورروڈ ،اسٹار گیٹ پر پہنچ کر سڑکیں بلاک کردی تھیں۔
مظاہرین کی جانب سے ختم نبوت زندہ باد کے نعرے لگائے جاتے رہے جب کہ اسٹار گیٹ پر دھرنے کے باعث گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئی ہیں،اسٹار گیٹ سے لیکر ملیر کالا بورڈ ، ملیر سٹی،گلشن حدید اور اسٹیل مل تک ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہورہی ہے اور مسافر ایئر پورٹ نہیں پہنچ پا رہے ہیں۔
اسی طرح شارع فیصل پر مظاہرین اور پولیس میں جھڑپوں کا سلسلہ دن بھر جاری رہا اور اسٹارگیٹ میدان جنگ بن گیا، مظاہرین کو منتشرکرنے کیلئے آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی ، جس کے باعث دھویں نے ائیرپورٹ جانےوالےراستےدھندلادیئے تاہم رینجرز نے پہنچ کر کے حالات کو کنٹرول کر لیا اور ٹریفک بحال کرادیا۔
قبل ازیں مظاہرین نے رکاوٹیں لگا کر ایم اے جناح روڈ بلاک کردی، نمائش چورنگی کے اطراف دکانیں بھی بند کرا دی گئی تھی اور مذہبی جماعت کے ڈنڈا بردار کارکنان نے بولٹن مارکیٹ، جامع کلاتھ، جوڑیا بازار اور الیکٹرونک مارکیٹیں بھی بند کرادی تھیں جو تاحال بند ہیں۔
مظاہرین کی ممکنہ پیشقدمی روکنے کیلئے پولیس نےریڈزون سیل کردیا ، گورنرہاؤس کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے، گورنرہاؤس جانے والے راستوں پر کنٹینرز رکھ دیئےگئے اور واٹرکینن اورفائربریگیڈ کی گاڑیاں بھی پہنچ گئیں ہیں اور کراچی کے تمام اسپتالوں کے لیےالرٹ جاری کردیا گیا ہے۔
کراچی احتجاج کے باعث، ٹریفک پولیس کا متبادل راستوں کا اعلان
احتجاج کےباعث ٹریفک پولیس کا متبادل راستوں کا اعلان کردیا ہے، ٹاور پر احتجاج کے باعث ٹریفک کو ایم ٹی خان روڈ اور ممتاز حسن روڈ موڑ دیا گیا۔
ٹریفک پولیس کے مطابق الآصف اسکوائرپراحتجاج کے بعد حیدرآباد جانے اور آنے والے متبادل راستےاستعمال کریں جبکہ حسن اسکوائر پر احتجاج کے باعث ٹریفک اسٹیڈیم روڈ اور عیسیٰ نگری موڑ دیا گیا۔
حب ریور روڈ پر احتجاج سے اپر اورلوور روڈ ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا اور ٹریفک کو ڈبہ موڑ اور بلدیہ نمبر 2پر موڑ دیا گیا ہے۔
فیض آباد آپریشن: 145 زخمی، 5 افراد جاں بحق
یاد رہے کہ فیض آباد ھرنا ختم کرانے کیلئے آج صبح بھرپور آپریشن شروع کیا، پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں سے علاقہ میدان جنگ بن گیا جبکہ آپریشن کی فضائی نگرانی بھی کی جا رہی ہے، سیکیورٹی فورسز نے اب تک اسی سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
سیکیورٹی اداروں نےدھرنے کے مقام کوتین اطراف سےگھیرکرپیش قدمی کی، پولیس اور ایف سی اہلکار دھرنے کےمرکزی پنڈال میں داخل ہوگئے، پولیس کی جانب سے پہلے شدید آنسو گیس شیلنگ کی گئی، جس سے فیض آباد کی فضا میں آنسو گیس کےبادل چھا گئے۔
پولیس نے فیض آباد انٹر چینج اور میٹرواسٹیشن کومظاہرین سےخالی کرالیا، کیمپ بھی اکھاڑ دیےگئےمظاہرین نے منتشر ہونے کے بعد تڑامڑی چوک بلاک کردیا، مختلف مقامات پر آگ لگا کرگاڑیوں پرپتھراؤ کیا، پولیس نے مظاہرین پر ربڑ کی گولیاں بھی چلائیں، مظاہرین کے پتھراؤ سے متعددپولیس اور ایف سی اہلکارزخمی ہوئے، جنہیں طبی امداد کیلئے پمز اسپتال منتقل کردیا گیا۔
پولیس کی دھرنا قائدین کو گرفتار کرنے کیلئے پیش قدمی جاری ہے، دھرنے کے مقام کو تاحال کلیئر نہ کرایا جاسکا جبکہ مظاہرین کی جانب سے بھرپور مزاحمت کی جارہی ہے، اسلام آباد کے مختلف علاقوں بھارہ کہو،ترامڑی چوک نیلو رمیں بھی پولیس اور مظاہرین میں ہنگامہ آرائی ہورہی ہے۔