کراچی : ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو نے اعتراف کیا ہے کہ ارمغان کیس میں پولیس کی نااہلی ہے، جو منشیات کی فروخت کا پتا نہ چل سکا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفینس میں کمیونٹی پولیسنگ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کراچی پولیس چیف جاوید اعلی موڈو نے کہا کہ کراچی میں24فیصد اسٹریٹ کرائم کم ہوا ہے، دسمبر،جنوری ،فروری میں جرائم کے اعدادو شمارسب سے کم رہے، 3 سال میں پہلی مرتبہ3ماہ میں جرائم کے اعدادو شمارسب سے کم رہے۔
جاویدعالم اوڈھو نے اعتراف کیا کہ ارمغان کیس میں پولیس کی نا اہلی ہے،اسکے کام کا پتا نہ چلا، ہم نے کئی افسران کے خلاف کارروائی کی ہے۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی کا کہنا تھا کہ ارمغان 5بار پہلے پکڑا جاچکا ہے، سب لوگ اس سے خائف تھے لیکن پولیس نے اسے کئی سہولیات فراہم کی ایسے پولیس افسران کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔
انھوں نے بتایا کہ ابھی ایک شخص کوپکڑا اس کےمنیجر کے اکاؤنٹ میں پیسے آرہےتھے، کیا اس شخص کے والد کو نہیں پتا تھا کہ اکاؤ نٹ میں پیسے آرہے تھے۔
کراچی پولیس چیف کا کہنا تھا کہ منشیات فروشی سے پیسے کمانے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے، سندھ حکومت نے بھی ایسے کرمنلز کے خلاف سخت کاروائی کرنا چاہتی ہے، جو منشیات فروشی سے پیسے کما رہےہیں ان کو نہیں چھوڑنا ہے، کیس کے چالان کے بعد پولیس مزید کارروائیاں کرے گی۔
انھوں نے مزید کہا کہ آج کل کراچی میں روڈ حادثات کا مسئلہ سب سے بڑا ہے، پورٹ سٹی میں ہیوی ٹریفک کو نہیں روکا جا سکتا، ہم ایک خصوصی یونٹ بنانے جارہے ہیں،ڈمپرز، ٹینکرز میں کیمرے لگانے جارہے ہیں، کیمروں کی مدد سے ڈمپرز، ٹینکرز کی اسپیڈ بھی مانیٹر کی جاسکے گی۔