کراچی: شہرِ قائد کے پولیس چیف ڈاکٹر امیر شیخ نے کہا ہے کہ قائد آباد بم دھماکے کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے، ملزمان کے قریب پہنچ چکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس قائد آباد میں ہونے والے خوف ناک بم دھماکے کے ملزمان کے قریب پہنچ گئی ہے، اس بم دھماکے میں دو افراد جاں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
[bs-quote quote=”ساری دنیا سیف سٹی پر کام کرتی ہے، کراچی کو بھی اس تصور پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]
کراچی پولیس چیف ڈاکٹر امیر شیخ کا کہنا ہے کہ ملک دشمن قوتیں امن و امان خراب کرنا چاہتی ہیں، ساری دنیا سیف سٹی پر کام کرتی ہے، کراچی کو بھی اس تصور پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ 16 نومبر کو کراچی کے علاقے قائد آباد میں پل کے نیچے پرانے کپڑوں کے ڈھیر میں بم دھماکا ہوا تھا جس میں 2 افراد جاں بحق اور 10 افراد شدید زخمی ہو گئے تھے۔
دھماکے کے بعد علاقے میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہو گئی تھی اور قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے، سیکورٹی اداروں نے فوراً جائے وقوعہ کو گھیر لیا تھا، مشکوک پیکٹ کی موجودگی کے پیشِ نظر بی ڈی ایس کو بھی طلب کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: قائد آباد میں دھماکا، دو افراد جاں بحق، 10 زخمی
بی ڈی ایس نے جائے وقوعہ سے ملنے والا دوسرا بم نا کارہ بنا دیا تھا، ٹفن میں بارودی مواد کے ساتھ ٹائم ڈیوائس بھی نصب تھی۔
اگلے روز بم ڈسپوزل اسکواڈ کے ذرائع نے بتایا کہ قائد آباد بم دھماکے میں 500 گرام سے زائد بارودی مواد استعمال کیا گیا، جب کہ ٹفن میں موجود دیسی ساختہ بم کا وزن 2 کلو تھا۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ قائد آباد میں دھماکے کے پیچھے امن تباہ کرنے کی سازش ہے۔