کراچی: گلشن معمار میں زنجیروں میں جکڑے بچے کے معاملے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، بچے کا والد منظر عام پر آگیا ہے۔
ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ رحمت اللہ کو والد نے باندھا تھا، والد نے بچے کو پڑھنے کا کہا جس پر عبد الرحمان آج پھر گھر سے بھاگ پڑا، اس سے قبل رحمت اللہ کئی بار گھر سے بھاگ چکا ہے، جس کے باعث والد نے یہ اقدام اٹھایا۔
پولیس نے والد کے بیان کے بعد بھی علاقہ مکینوں کے بھی بیانات قلبند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر نے میڈیا کو بتایا تھا کہ آج گلشن معمار میں زنجیروں سےبندھا12 سال کا بچہ ملا ، بچےکے پیروں میں زنجیر باندھ کر تالےلگائےگئے تھے اور اس کے جسم پر زخموں کے بھی نشانات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: شرافی گوٹھ پولیس نے محمود آباد سے اغوا کیا گیا بچہ بازیاب کرا لیا
ایس ایس پی ملیر نے میڈیا کو بتایا کہ بچے نے اپنا نام سلیم رحمت اللہ بتایا ہے، بچے نے پولیس کو اپنے ایک عزیز کا فون نمبر بھی فراہم کیا ہے، بچے سے ملنے والے نمبر پر کال کی گئی ہے اور بچے سے متعلق اطلاع دے دی گئی ہے۔
پولیس نے بچے کو تھانے منتقل کردیا ہے، جہاں واقعے سے متعلق مزید تفتیش کا آغاز کیا گیا تھا۔