کراچی: شہر قائد کے علاقے نیو ٹاؤن میں ایک ملازمت پیشہ شہری سے 2 ہزار روپے لوٹنے والے پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پی آئی بی تھانے کی حدود میں شہری سے رشوت لینے پر 2 اہلکار معطل ہو گئے، نیو ٹاؤن کے قریب تلاشی کے دوران پولیس اہلکاروں نے شہری سے رقم لوٹی تھی، جس پر متاثرہ شخص کی بیوی نے پی آئی بی تھانے میں درخواست دے دی تھی۔
درخواست میں گلستان جوہر کی رہائشی خاتون نے کہا ’’میرے شوہر مقصود خیبر اپنی موٹر سائیکل پر ملازمت سے گھر آ رہے تھے، یونیورسٹی روڈ نیو ٹاون کٹ پر پولیس موبائل نے انھیں روکا، پولیس اہلکاروں میرے شوہر کی تلاشی لی اور 2 ہزار روپے لے لیے۔‘‘
خاتون کا کہنا تھا کہ رشوت خوری کے اس واقعے میں پی آئی بی تھانے میں تعینات ہیڈ کانسٹیبل عبدالرحمان، شاہ محمد اور ایان اقبال ملوث ہیں۔
ایس ایس پی ایسٹ فرخ رضا کے مطابق یہ معاملہ دست درازی اور رقم اینٹھنے کا ہے، ایس ایچ او پی آئی بی نے ملزم اہلکاروں کی شناخت کی اور حراست میں لیا، انکوائری میں رقم لینے کی تصدیق ہونے پر اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا۔ ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ اس کیس میں قانونی کارروائی کے لیے ایس ایچ او اور ایس پی گلشن اقبال کو ہدایات کر دی ہیں۔
مقصود خیبر نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ شیف ہیں اور سوشل میڈیا پر مشہور ہیں، مقصود کی اہلیہ نے بتایا کہ ان کے شوہر افغانی ہیں اس لیے پولیس اہلکاروں نے انھیں دھمکایا، اہلیہ کا کہنا تھا کہ وہ پاکستانی ہیں اور بائیس سال سے مقصود کے ساتھ زندگی گزار رہی ہیں۔